یہ وطن ____یہ پاک سر زمین ! جہاں آج ہم آزاد
فضاؤں میں سانس لیتے ہیں، جہاں مسلمان ہو یا کوئ عیسائ اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارتا ہے، کوئ زبردستی نہیں ہے، کوئ خوف نہیں ہے، یہ وطن کس قدر قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا، کس قدر جانوں کا تاوان وصول کیا اس مٹی نے ہم سوچ بھی نہیں سکتے!
جی ہاں آج ہم ان آزاد فضاؤں میں سانس تو لیتے ہیں مگر یہ بھول جاتے ہیں کہ مسلمانوں نے اس وطن کو حاصل کرنے کیلیے اپنا سب کچھ قربان کردیا، اپنی جانوں کو جوکھم میں ڈالا، اپنے خاندان قربان کردیے، اپنا چین و سکون چھوڑدیا بس اس آزاد مٹی کی خاطر! جہاں اُنکی آنے والی نسلیں آزاد ہوں، جہاں اسلام کا نام لینے والے کلمہ پڑھنے والے آزادی سے اپنے رب کے حکم بجالاسکیں، جہاں امن و آشتی کا دور دورہ ہو، جہاں انصاف کا ترازو سب کو برابر تولتا ہو، جہاں حاکم عادل ہو_______
مگر ان عظیم لوگوں کی آنے والی نسلیں یعنی کہ ہم! ہم تو اس سرزمین کی اہمیت ہی نہیں سمجھتے اور یوں آزادی کی اس دولت کو گنواتے جارہے ہیں کہ ہمیں احساس تک نہیں ہے _____ہم بھول گئے کہ یہ وطن یونہی نہیں حاصل ہوا، بلکہ اسکو حاصل کرنے کیلیے خون کے نذرانے پیش کیے گئے تب کہیں جاکر آج ہمیں یہ آزاد وطن ملا، ہم بھول گئے قائد کے نصب العین کو، ہم بھول گئےاِن قربانیوں کو، ہم نے سب کچھ فراموش کردیا______آج اس وطن میں برائ کی جڑیں بنانے والے ہم خود ہوگئے، آج ہم نے اپنے وطن کی جڑیں خود ہی کھوکھلی کرنا شروع کردیں، جس وطن نے ہمیں نام دیا، مقام دیا، ہمیں عزت دی، آج اسی وطن کو ہم نے غیروں کے ہاتھوں میں سونپ دیا ہے ______
یہ وطن جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا، جس سے کفار پہ لرزہ طاری ہوگیا کہ آج اس زمین پہ ایسی مملکت وجود میں آچکی ہے جسکی بنیاد ہی” لاالہ الا اللہ محمد الرسول اللہ ” ہے،ہم نے اسکی بنیاد کو ہی پروان نہیں چڑھنے دیا ____ اپنے وطن کے ساتھ دشمن سے بھی بڑھ کر برا سلوک کیا، پہلے اسکا ایک بازو الگ کردیا گیا تب بھی ہمیں ہوش نہ آیا اب بھی ہم مدہوش ہیں_______
ذرا سوچیے یہ آزاد سرزمین نہ ہوتی تو آج کشمیر کی طرح کا حال ہوتا ہمارا، ہماری جانیں محفوظ نہ ہوتیں، ہماری ماؤں بہنوں کی عصمتیں دن کے اجالے میں بھی تار تار ہوتیں ، جہاں سانس لینا ایک کلمہ گو کیلیے حرام کردیا جاتا، ہر وقت کا کرفیو ہر وقت کا خوف ہمارے سروں پر مسلط رہتا ___ایک آزاد ملک میں رہنے کے باوجود ہم کہتے ہیں کہ ہم اب آزاد نہیں رہے تو اٹھیے اور فلسطین جائیے اور جاکر دیکھیے کہ غلامی کیا ہوتی ہے آزادی کیا ہوتی!
ہم بھول گئے کہ ہم آزاد ہیں، بے بسی کی خود ساختہ بیڑیاں پہن کر اپنے ذہنوں کے غلام بنادیے گئے ہیں کہ آزاد ہو کر بھی ہم مجبور ہیں ____
ہم نے اپنی ہی فوج کے خلاف سوشل میڈیا پہ محاذ کھول لیے بجائے اس کے کہ ہم انکے پیچھے کھڑے ہوتے ہم نے انہی پہ نقب لگانا شروع کردی_____ اس وطن کی زمام کار ایسے ہاتھوں میں ہم نے بار بار سونپی جن ہاتھوں نے اسے بڑھ چڑھ کر لوٹا، اس کی جڑیں کھوکھلی کرنا شروع کردیں کیونکہ ہم خود بھی تو اسی رستے پر گامزن ہیں _____ہمیں تو یہ بنا بنایا وطن جو مل گیا مفت میں بیٹھے بٹھائے، قربانیاں تو اُن لوگوں نے دیں جو گزر گئے______
وہ کہتے ہیں نا کہ جو چیز آسانی سے مل جائے یا مفت میں ملے تو اسکی قدر کہاں رہتی ہے؟
یہی ہماری بھی کہانی ہے ہمیں بھی آزادی کی قدر نہیں ہے، اس پاک سرزمین کی قدر نہیں ہے،اور جس چیز کی بے قدری کی جاتی ہے تو پھر وہ چھین لی جاتی ہے! ______
ہوش میں آئیں اس سے پہلے کہ ہم آزاد نہ رہیں، قدر کریں اس، وطن کی، اُن قربانیوں کی جن کی وجہ سے آج یہ آزادی جیسی نعمت ہمیں ملی ہے وگرنہ کل کو یہ آزادی، یہ آزاد سرزمین نہ رہی تو سوچ لیجیے کہ ہمارا حال کیا ہوگا ____ہمارا حال تو فلسطینیوں سے بھی برا ہوگا ،ہمارا حال کشمیر سے کچھ زیادہ مختلف نہ ہوگا اس لیے قدر کیجیے اس مٹی کی اور کوشش کیجیے کہ جہاں تک ہوسکے اس وطن کو اور اسکی ساکھ کو فائدہ پہنچے ______ آزادی کا یہ دن ہر سال ہمیں یہی تو یاددلاتا ہے کہ ہمارا مقصد زندگی کیا ہے صرف” لا الہ الا اللہ "ہے اور یہی ہماری اور اس وطن کی کامیابی کی ضمانت ہے _________
پاکستان کا مطلب کیا
"لاالہ الا اللہ ”

@timazer_K

Shares: