آزادی اللہ تعالٰی کی بہت بڑی نعمت ہے آزادی کی قدر ان کو ہے جنہوں نے یا تو بہت ساری قربانیوں دیں یا آزادی کے لیے جدوجہد کی یا جو آج بھی اپنی آزادی کے لئے قربابیاں دے رہے ہیں۔پچھلی گئی دہائیوں سے سے جو آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اس میں ہمارے بہین بھائی کشمیری بھی ہیں۔
جہاں کئی دہائیوں سے اپنی آزادی اور اپنے حقوق کے لئے جدوجہد جاری ہے۔ لاکھوں قربانیاں ہمارے یہ بھائی دے چکے ہیں۔ لیکن یہ آزادی کے متوالے ایک پل بھی تھک کر بیٹھے نہیں۔ ان کی جدوجہد آزادی آج بھی جاری ہے۔
مجاہد برہان وانی کی شہادت نے اس تحریک جدوجہد آزادی میں ایک نئی روح ڈالی اور تحریک نے اور روز پکڑ لیا ۔اسی دوران ایک اور نوجوان جس نے اپنی خواہشات کو ترک کرکے اپنی نسلوں کی آزادی کے لئے قربانی دے دی۔ اس نوجوان نے بھی اپنی جان قربان کر کے تاریخ میں ہمیشہ کے لئے امر ہو گیا۔
مجاہد کشمیر کا بہادر بیٹا کمانڈر ریاض نیکو کی شہادت کے بعد کشمیر کے نوجوانوں میں مزید جدوجہد آزادی کا جذبہ پیدا ہوا۔اپنی جانوں کی قربانیوں سے نہ ڈرنے کی ایک عظیم داستان جو قائم ہو رہی ہے یہ اپنی مثال ہے۔
اس تحریک آزادی کی گونج تو پوری دنیا سن رہی ہے مگر یہ دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے آج جس مشکل میں کشمیر کے لوگ ہیں۔ یہی مشکل گھڑی کسی بھی قوم پر آ سکتی ہے ۔دنیا کے اس ٹکڑے کو جسے جنت کی وادی بھی کہا جاتا ہے۔ اس وادی کشمیر کو جہنم بنا دیا گیا ہے۔لگتا ہے آج دنیا پھر کسی محمد بن قاسم کا انتظار کر رہی ہے
شاید کشمیر قوم اس بات کو سمجھ چکی ہے کہ دنیا ہماری مدد کو نہیں آئے گی اس لیے اپنی مدد آپ کے تحت یہ تحریک آزادی ابھی تک بھرپور طریقے سے چلا رہے ہیں۔
اب وہ جان چکے ہیں کہ اپنی جنگیں خود لڑی جاتی ہیں اب وہ زمانہ نہیں جب کسی بیٹی کی پکار پر کسی دور ریاست کا حکمران اپنے لشکر کے ساتھ پہنچ جاتا تھا۔مگر اس وقت ہر ریاست کے اپنے مفادات ہیں آج مجھے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی پر تیسری بار لکھنے کا موقع ملا لیکن ہر بار اس قوم کا جذبہ دیکھ کر امید رہتی ہے۔ کہ مسلسل جدوجہد کے بعد کامیابی ضرور ملتی ہے۔ان شاء اللہ
یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ جب اپنے اندر غدار پیدا ہو جائیں تو پھر وہ تحریکیں اتنی مضبوط نہیں رہتی دشمن ہمیشہ آزادی کی تحریکوں کو کچلنے کے لئے طاقت کا استعمال تو کرتا ہی ہے۔ لیکن ایسی تحریکوں کے لشکر میں غداروں کی تلاش بھی جاری رکھتا ہے۔ایسے لوگوں کو خرید لیتا ہے۔ جو اپنے حقوق اپنے ضمیر اور آنے والی نسلوں کی آزادی کا سودا کرتے ہیں۔بس یہی وجہ ہے کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کی یہ جنگ لڑی تو جا رہی لیکن کچھ اپنے آج بھی دشمن کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔
جو اس تحریک آزادی کو کمزور کرنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں ایسی بیشمار قربانیوں کے بعد جب ظالم سے آزادی ملے گی تو اس قوم کو اپنی آزادی کی قدر بھی ہو گی۔ بہت خوش قسمت ہیں وہ قومیں اور تاریخ میں زندہ ہیں وہ لیڈرز جنہوں نے اپنے آنے والی نسلوں کی آزادی کے لئے قربانیاں دیں۔ اور آج وہ قومیں آزاد فضائوں میں سانس لے رہی ہیں۔
اللہ پاک کشمیریوں کی اس تحریک آزادی کو کامیاب بنائیں۔آمین ثم آمین
@No1Hasham








