اسلام آباد پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان اپنی مرضی سے غائب ہو ئے ہیں-
باغی ٹی وی : سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان گزشتہ روز لاپتہ ہوگئےتھی ان کے اہلخانہ نے تھانہ کوہسار میں اس حوالے سے درخواست بھی دی تھی دائر درخواست میں کہا گیا کہ اعظم خان کل شام کو گھر سے نکلنے کے بعد واپس نہیں آئے،اعظم خان کا موبائل بھی بند ہے-
سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان لاپتہ
اس حوالے سے پولیس تفتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہےجس کےمطابق پولیس کو اعظم خان کے اغوا کے کوئی شواہد نہیں ملے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم خان اپنی مرضی سے گاڑی خود ڈرائیو کر کے گئےاعظم خان کے موبائل کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے، اعظم خان کے موبائل ریکارڈ سے اغواء کے حوالے سے کوئی کلیو نہیں ملا، اسلام آباد پولیس نے دیگراضلاع کی پولیس سےبھی رابطہ کرلیا ہے۔
اسکول پر دہشت گردوں کا حملہ،بچوں سمیت 40 افراد ہلاک
واضح رہے کہ اعظم خان ستمبر 2017 سے جون 2018 تک چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کے طور پر خدمات سرانجام دیتے رہے اور اس دوران صوبے کی ساری بیوروکریسی کو اس بات کا علم تھا کہ اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے عملی طور پر زیادہ خودمختار اور بااختیار اعظم خان تھے جن کے معاملات میں وزیرِ اعلیٰ کوبھی مداخلت کی اجازت نہیں تھی یہ سب صرف اور صرف عمران خان کی سرپرستی کی وجہ سے ہی ممکن تھا-
پرویز الہیٰ کی مشکلات بڑھنے لگیں
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی ہے اور کہا کہ اعظم خان جو میرے پرنسپل سیکرٹری تھےکل شام سےلاپتہ ہیں۔جو بھی میرےقریب سمجھاجاتا ہےاسے نشانہ بنایاجاتا ہےاسکےعلاوہ میں گزشتہ رات سابق گورنرلطیف کھوسہ کے گھر پر حملے کی شدید مذمت کرتاہوں کیونکہ وہ ہماری قوم پر پھیلائی گئی فاشزم پر تنقید کر رہے ہیں-