بھیرہ8 کروڑ روپیہ سے زائد میونسپل فنڈز سے شہر میں جاری ترقیاتی سکیموں میں ناقص اینٹ،بجری، ٹائل اور دیگر مٹیریل کے استعمال سے خطیر رقم ضائع ہونے کا شدید خطرہ ہے۔ اکثر سکیموں کو ٹھیکیدار نے ادھورا چھوڑ دیا ہے اور معلوم ہوا ہے کہ وہ بلدیہ سے ایڈوانس فنڈز کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 22 مارچ، 22مئی اور 28 مئی کو جاری ٹینڈر کی کوئی سکیم بھی پایا تکمیل کو نہیں پہنچ سکی اور اکثر ٹھیکیداروں نے انتظامیہ اور بلدیہ کی ملی بھگت سے 8۔8 سے زائد سکیموں کے ٹینڈرز اپنے نام کرا کے اپنا حصہ وصول کر کے ان میں سے اکثر سکیموں کو آگے بیچ دیا ہے۔ اس بہتی گنگا میں حکمران جماعت کے مقامی عہدیدار بھی نہانے میں کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ سماجی رہنماؤں مظہراقبال، رضوان احمد، فرخ عباس،نصیر احمد، محمد ریاض اور عبدالشکور نے کمشنر سرگودھا ڈویژن،ڈپٹی کمشنر سرگودھا اور ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سرگودھا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کروڑوں روپے کی جاری سکیموں کی بندر بانٹ کی تحقیقات کرائیں اور ہونے والے کاموں کا معیار چیک کرنے کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دیں۔

Shares: