باپ کی شان تحریر: محمداحمد

0
159

ہمارے معاشرے میں باپ کی شان کے بارے میں بہت کم لکھا اور سُنا جاتا ہے لیکن باپ اُس درخت کی جڑ ہوتا ہے جس درخت کی جڑ کاٹنے سے کبھی درخت ہَرا بَرا نہیں رہتا اسی طرح ہم جانتے ہیں قرآن کریم کی تعلیم سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ ماں کے قدموں تلے جنت ہے لیکن باپ جنت کا دروازہ ہے

آج کل لوگ والدین کے حقوق بھول گے ہیں اُن کے لئے ان کی اپنی اولاد بہت عزیز ہوتی ہے لیکن یہ بھی یاد رکھنا چاہیے وہ بھی کسی کی اولاد ہیں اپنی اولاد کا دُکھ نا دیکھنے والے کس حق سے اپنے ماں باپ کو اولڈ ایج ہوم اور دُکھوں کی گھڑی میں اکیلا چھوڑ دیتے ہیں

ماں باپ اللہ تعالیٰ کی وہ رحمت ہیں جن کو پیار سے دیکھنے سے مقبول حج کا ثواب ملتا ہے ماں باپ ہمیشہ اپنی اولاد کی خوشی کیلئے ہر ضرورت پوری کرتے ہیں اُن کی اچھی تربیت کرتے ہیں وہی اولاد جب بڑی ہو جاتی یے اپنا کمانے لگ جاتی ہے اُس وقت جب باپ کی آنکھیں دُھندلی ہو جاتی ہیں تو انہیں قطرہ بھر روشنی دینے سے کیوں کَتراتے ہیں کیا والدین اولاد اِس دن کےلئے مانگتا ہے لیکن اولاد بھول جاتی ہے کہ وہ والدین جو ایک بچہ نا بول سکتا ہے نہ سُن سکتا ہے اُس کو انگلی پکڑ کر چلنا سیکھا سکتے ہیں وہ والدین اپنا آپ بھی سنبھال سکتے ہیں جس خالقِ کائنات نے پیدا کیا ہے وہی سب کو پالتا ہے لیکن والدین کی آہ یا بد دعا عرش ہلا دیتی ہے

ماں باپ کی ایک عادت اللہ تعالیٰ سے ملتی ہے دونوں ہی معاف کر دیتے ہیں دنیا کی ساری خوشبو مل کر بھی والدین سے آنے والی خوشبو نہیں بن سکتی ۔ خدارا والدین کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آئیں اور ہمیشہ یاد رکھیں آپ بھی کسی کی اولاد ہیں جیسے آپ کی اولاد عزیز ہے ویسے آپ بھی عزیز ہیں سب سے دلی
گزارش ہے اپنے والد کی قدر کیا کریں جو اپنی ضرورتیں اور آپ سب کی خواہشات پوری کرنے کیلئے دن رات ایک کر دیتے ہیں اللہ تعالیٰ سب کو والدین کو صحت تندرستی عطا فرمائے اور جن کے وفات پا گے ہیں ان کے والدین کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور گھر والوں کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین
@JingoAlpha

Leave a reply