نگراں وفاقی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم نے بات چیت کے دروازے بند نہیں کیے، ہم سردار اخترمینگل سے ملاقات کریں گے، آئین میں رہتے ہوئے سب کو احتجاج کا حق ہے جبکہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے تمام مسائل ایوان میں حل ہوئے ہیں، نگراں حکومت کے محدود اختیار ہوتے ہیں، پاکستان بنانا ریاست نہیں ہے، غیرملکیوں کو ملکی قانون کے تحت رہنے کی اجازت ہوگی۔
علاوہ ازیں نگراں وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو تمام معاونت فراہم کریں گے، غیرملکیوں کی واپسی کا مکمل پلان تیارہے، غیرقانونی مقیم افراد کی واپسی کیمپ بھی قائم ہیں، ان کیمپس میں تمام ضروری اشیا فراہم کی جائیں گی، واپسی کے پلان پر پورا عمل درآمد کریں گے، میرے خیال میں غیرقانونی مقیم غیرملکی مزاحمت نہیں کریں گے۔
جبکہ دوسری جانب لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے بلوچستان نیشنل پارٹی کے درجنوں کارکنوں نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرے اور مظاہرین سے خطاب میں بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ لاپتہ افراد ایک صوبے کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہیں، لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ہر حکومت نے وعدے کیے لیکن نہ تو کوئی انکوائری کمیٹی نہ ہی کسی کمیشن اور عدالتی فیصلے پر عمل ہوا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سوئس خاتون کو پلاسٹک بیگ میں ڈال کرمبینہ دوست نے کیا قتل
معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے بیٹے عاصم جمیل کا نماز جنازہ ادا کردیا گیا
واضح رہے کہ سردار اختر مینگل نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔