بابا جی اے چشتی کا یوم پیدائش

آغا نیاز مگسی
0
41
Baba

برصغیر کے نامور موسیقار بابا جی اے چشتی کا پورا نام غلام احمد چشتی تھا وہ 17 اگست 1905ء میں (گانا چور) ضلع جالندھر میں پیدا ہوئے ۔ بابا چشتی نے اپنی فنی زندگی کا آغاز آغا حشر کاشمیری کے تھیٹر سے کیا۔ ان کی وفات کے بعد وہ ایک ریکارڈنگ کمپنی سے منسلک ہوگئے بابا چشتی موسیقار کے ساتھ ساتھ شاعر بھی تھے اور ان کی دھنوں میں اکثر استھائی اور انترے ان کے تخلیق شدہ تھے جو انہوں نے فلمی شعراء کی معاونت میں ترتیب دیئے ۔

آغا حشر کاشمیری کے تھیئٹر میں انہوں نے جدن بائی اور امیر بائی کرناٹکی کے چند ریکارڈ تیار کئے۔ بطور موسیقار ان کی پہلی فلم” دنیا” تھی جو 1936ء میں لاہور میں بنی تھی۔ بابا چشتی نے کچھ وقت کلکتہ اور بمبئی میں بھی گزارا۔ تقسیم ہند کے بعد 1949ء میں وہ پاکستان آئے اس وقت تک وہ 17 فلموں کی موسیقی ترتیب دے چکے تھے جن میں فلم سوہنی مہینوال، شکریہ اور جگنو کے نام سرفہرست تھے۔ پاکستان میں بابا چشتی کی پہلی فلم” شاہدہ” تھی یہاں انہوں نے مجموعی طور پر 152 فلموں کی موسیقی ترتیب دی اور 5000 سے زیادہ نغمات تخلیق کئے۔ ان کی مشہور فلموں میں پھیرے، مندری، لارے، گھبرو، بلو، سسی، پتن، نوکر، دلا بھٹی، لخت جگر، ماہی منڈا، مس 56، یکے والی، گمراہ، خیبر میل، مٹی دیاں مورتاں، سہتی، رانی خان، عجب خان، ڈاچی، چن مکھناں، ماں پتر، قادرا، چن پتر، بھائی چارہ، رب راکھا، غیرت تے قانون، چن تارا اور قاتل تے مفرور شامل ہیں۔ بابا چشتی نے جن گلوکاروں کو فلمی صنعت سے متعارف کروایا ان میں ملکہ ترنم نورجہاں، زبیدہ خانم، سلیم رضا، نسیم بیگم، نذیر بیگم، مالا، مسعود رانا اور پرویز مہدی کے نام شامل ہیں جبکہ ان کے شاگرد موسیقاروں میں رحمن ورما اور خیام کے نام سرفہرست ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ہیرا پھیری 3 جلد ریلیزہوگی ، فلم کا تیسرا حصہ شوٹ کر لیا گیا
جڑانوالہ میں جو کچھ ہوا ہم شرمندہ ہیں، طاہر اشرفی
نگراں کابینہ میں کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک بھی شامل
نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے حلف اٹھا لیا
ندا یاسر 16 لاکھ کمانے آئیں اور پھر شوبز کی ہی ہو کر رہ گئیں
حکومت پاکستان کی جانب سے 1989 میں بابا جی اے چشتی کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی عطاء کیا گیا، بابا جی اے چشتی 25 دسمبر 1994ء کو پاکستان کے نامور فلمی موسیقار بابا جی اے چشتی، لاہور میں وفات پاگئے اور لاہور کے سوڈیوالی قبرستان ملتان روڈ میں آسودۂ خاک ہوئے۔

بابا جی اے چشتی کے ترتیب دیئے گئے مشہور نغمات

اے جذبہ دل گر میں چاہوں
میری چنی دیاں ریشمی تنداں
چن میرے مکھناں
تانگے والا خیر منگدا نے

تفصیل فلمی موسیقی
اردو ترميم
سچائی 1949ء
شاہدہ 1949ء (بہ اشتراک ماسٹر غلام حیدر)
انوکھی داستان 1950ء
سسی 1954ء
طوفان 1955ء
محفل 1955ء
نوکر 1955ء
حقیقت 1955ء
سوتیلی ماں1956ء
مس 56 1956ء
لخت جگر 1956ء
سردار 1957ء
نغمۂ دل1959ء
خان بہادر 1960ء
خیبر میل 1960ء
دلِ ناداں 1960ء*
سلطنت 1960ء*
بغاوت 1963ء
پنجابی ترميم
پھیرے1949ء
مندری 1949ء
گھبرو 1950ء
لارے 1950ء
بلو 1951ء
دلبر 1951ء
بلبل 1955ء
پتن 1955ء
ماہی منڈا 1956ء
گڈا گڈی 1956ء
مورنی 1956ء
دلا بھٹی 1956ء
یکے والی 1957ء
جگا 1958ء
جٹی 1958ء
شیرا 1959ء
مٹی دیاں مورتاں 1960ء
رانی خان 1960ء
آبرو 1960ء
عجب خان 1961ء
زرینہ 1962ء
جمالو 1962ء
رشتہ 1963ء
میرا ماہی1964ء
ڈاچی1964ء
زمیندار1966ء
راوی پار1967ء
چن مکھنا1968ء
چن ویر1969ء
خون پسینہ1972ء
ہیرا 1972ء
دھرتی دے لال 1974ء
ماں صدقے 1974ء

تحریر و تحقیق
عامر شیرازی
چیرمین سُر سیئوا پاکستان
حوالہ جات
1: ربط : آئی ایم ڈی بی – آئی ڈی — اخذ شدہ بتاریخ: 2 اگست 2019
2: موسیقار جی اے چشتی کی 20 ویں برسی، ڈان نیوز ٹی وی، پاکستان، 25 دسمبر 2014ء
3: عقیل عباس جعفری: پاکستان کرونیکل، ص 755، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء
4: تاریخ پاکستان

Leave a reply