بھارت: بے اولاد خاتون کو علاج کا جھانسہ دے کرزیادتی کا نشانہ بنانے والا سادھو گرفتار

0
91

بھارت میں ایک بے اولاد خاتون کوعلاج کا جھانسہ دے کر جنسی ہوس کا نشانہ بنانے کے الزام میں ہندو سادھو کو گرفتار کر لیا گیا۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق خود ساختہ سادھو سوامی ویرا گیانند گری کو ریاست مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال میں ایک خاتون یاتری کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

باپ کی 13 سالہ بیٹی سے زیادتی، بیٹی نے بچے کو دیا جنم

پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ سادھو نے اسے بھوپال میں 17 جولائی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا وہ شادی کے کئی سال بعد بھی بے اولاد ہے اور سادھو نے یقین دلایا تھا کہ وہ پوجا پاٹ کے ذریعے اسے اولاد کے قابل بنا دے گا۔

خاتون نے مزید بتایا کہ سادھو نے اسے کوئی چیز کھانے کو دی جسے کھانے کے بعد وہ مدہوش ہو گئی جس کے بعد سادھو نے زیادتی کا نشانہ بنایا پولیس نے سادھو سوامی ویرا گیانند گری کو گرفتار کر کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

10 سالہ بچے سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار

قبل ازیں بھارت میں باپ نے 13 سالہ بیٹی سے زیادتی کی تھی جس کے نتیجے میں بیٹی نے بچے کو جنم دے دیا تھا تامل ناڈو میں ایک سفاک باپ نے 13 سالہ بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد بیٹی حاملہ ہو گئی ،بیٹی نے بچےکو جنم دیا، سرکاری ہسپتال میں جب لڑکی نے بچے کو جنم دیا تو طبی عملے نے اسکے باپ کے بارے میں پوچھا تو لڑکی نے بتایا کہ میرا باپ ہی اسکا باپ ہے، میرا باپ میرے ساتھ گھناؤنا کام کرتا رہا جس کی وجہ سے میں حاملہ ہو گئی اور آج بچے کو جنم دیا-

زیادتی کے نتیجے میں ہونیوالے حمل کو عدالت نے ضائع کرنے سے روک دیا

ہسپتال انتظامیہ نے بچی کی باتیں سن کر پولیس کو اطلاع دی ،پولیس نے ہسپتال پہنچ کر بچی کا بیان لیا اور بچی کے والد کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا، لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ انکے باپ کی عمر چالیس برس سے زائد ہے 8 سال قبل میرے والد نے ہماری ماں کو طلاق دے دی تھی ، ہم دو بہن بھائی تھے، جب میں گھر مین اکیلی ہوتی تو والد میرے ساتھ زیادتی کرتا اور دھمکی دیتا کہ اگر کسی کو بتایا تو جان سے مار دوں گا، میرا والد ویلڈر کا کام کرتا ہے، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کی گرفتاری کے لئے ٹیم تشکیل دے دی ہے-

زیادتی کیس کے ملزم نے رہائی کے بعد پھر چاقو کی نوک پر کی زیادتی

Leave a reply