بابر اعظم اور محمد رضوان نےغیر قانونی کمپنیوں کی کروڑوں روپے کی پیشکش ٹھکرا دی

بابر اعظم نے 250 ملین روپے کے سالانہ کنٹریکٹ سے انکار کیا
0
110
sports

اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے غیر قانونی کمپنیوں کی جانب سے کروڑوں روپے کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے۔

باغی ٹی وی: دی نیوز کے مطابق بابر اعظم نے 250 ملین روپے کے سالانہ کنٹریکٹ سے انکار کیا جبکہ محمد رضوان نے صرف ایک سروگیٹ بیٹنگ کمپنی کے 100 ملین روپے کے سالانہ معاہدے سے انکار کیا کیوں کہ اس طرح کی اسپانسرشپس اور معاہدے قانون کے خلاف ہیں۔

جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قواعد کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈیفا نیوز کی طرح ایک سروگیٹ بیٹنگ اسپانسر کے طور پر اسپانسرشپ کو قبول کر لیا جس نے مبینہ طور پر نا صرف پاکستان میں تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر کام کرنے کے لیے 150 سے زائد غیر قانونی سروگیٹ بیٹنگ سائٹس اور ایپس کے لیے فلڈ گیٹ کھول دیا بلکہ مبینہ طور پر پی ایس ایل کی کچھ فرنچائزز نے انفرادی سطح پر کھلاڑیوں کو شرٹ کے لوگو قبول کرنے اور ان غیر قانونی جوا کھیلنے والی کمپنیوں کو تصویر کے حقوق دینے پر مجبور کیا۔

ٹیم کی ناقص کارکردگی، سری لنکن کرکٹ بورڈ کو فارغ کر دیا گیا

واضح رہے کہ ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے گزشتہ پی ایس ایل ٹورنامنٹ کے دوران اپنی کٹ پر ایک کمپنی کا لوگو لگانے سے انکار کر دیا تھا۔

دوسری جانب ایک بیٹنگ کمپنی کی جانب سے بابر اعظم کو بھیجی گئی ای میل میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کھلاڑی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے بہت متاثر ہوئی ہے اور اس فرد کے ساتھ کام کرنا چاہتی ہے۔

تاہم بابر اعظم کی انفرادی اسپانسرشپس کی ذمہ دار کارپوریشن نے جواب میں کہا ’’شکریہ۔ بطور مسلمان ہم کسی بھی بیٹنگ یا سروگیٹ بیٹنگ برانڈز کی حمایت نہیں کرتے رابطہ کرنے کا شکریہ۔ اچھا دن گزاریں اسی قسم کی پیشکش محمد رضوان کو بھی کی گئی تھی جس کا جواب بھی وہی تھا۔

پی سی بی نے بابر اعظم اور محمد رضوان کے امیج رائٹس ان کی مرضی کے خلاف ان بیٹنگ کمپنیوں کو دیے۔ ذرائع نے کہا کہ بابر، رضوان اور دیگر نے واضح طور پر ایسی کمپنیوں سے معاہدہ کرنے سے انکار کر دیا ہے پھر بھی پی سی بی نے پی ایس ایل فرنچائزز کے ساتھ مل کر ان کے امیج کے حقوق ہمیں دیئے ہیں۔

سری لنکا کا بنگلادیش کو جیت کے لیے 280 رنز کا ہدف

ذرائع نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کی کچھ فرنچائزز نے بھی کھلاڑیوں کو ان سروگیٹ بیٹنگ کمپنیوں کے لوگو کو کسی بھی قیمت پر پہننے پر مجبور کیا جو ان کھلاڑیوں کے آزادی اظہار اور آزادی کے حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

پی سی بی کا ضابطہ اخلاق یا قواعد واضح طور پر بیان کرتا ہے کہ خدمات/ مہم بیٹنگ، جوا، تمباکو، شراب، غیر قانونی منشیات، ہتھیار، فحش گوئی سے منسلک کسی بھی سرگرمی (تجارتی یا دوسری صورت میں) کی حمایت نہیں کرے گی جو پاکستانی قانون یا پی سی بی کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتی ہو۔

ترجمان پی سی بی نے دی نیوز کو بتایا کہ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے ʼسروگیٹ بیٹنگ کمپنیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس نوٹیفکیشن کے بعد سے اب تک اس طرح کے کسی اسپانسر کو شامل نہیں کیا گیا ہےڈیفا نیوز ایک خبر رساں ادارہ ہے۔ ہمارے قانونی اور تجارتی محکموں نے اس کی کاغذی کارروائی کی جانچ کی اور جوے کے اندیشے کے ساتھ کسی مشترکا ملکیتی حصص کی نشاندہی نہیں کی گئی۔

سچن ٹنڈولکر کا ویرات کوہلی کو پیغام

Leave a reply