بھارتی سپریم کورٹ میں بابری مسجد معاملہ پر سماعت جاری ہے۔
بابری مسجد کیس: ثالثی ناکام، 6 اگست سے باضابطہ سماعت کا آغاز
سماعت کے دوران جسٹس رنجن گوگوئی نے نرموہ اکھاڑا کے وکیل سشیل کمار جین سے کہا ہے کہ ہم آئندہ دو گھنٹے میں دستاویزی یا زبانی ثبوت دیکھنا چاہتے ہیں۔جبکہ جسٹس دھننجے چندرچوڑ نے کہا کہ ”ہمیں اصلی کاغذات دکھائیے۔“ اس پر وکیل سشیل کمار جین نے کہا کہ دستاویزوں کا تذکرہ الٰہ آباد (ہائی کورٹ) کے فیصلے میں ہے۔
قبل ازیں بابری مسجد کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے نرموہی اکھاڑا کے وکیل سے پوچھا کہ کیا ان کے پاس رام جنم بھومی کی ملکیت سے متعلق کوئی ثبوت، کاغذ یا ریونیو ریکارڈ وغیرہ ہے۔ اس کے جواب میں نرموہی اکھاڑا نے کہا کہ 1982 میں ایک ڈکیتی کے دوران سبھی ثبوت اور کاغذات چوری ہو گئے تھے۔