میری بہنو اور بھائیو بچے ایک پھول کی مانند کی طرح ہوتے ہیں والدین پر فرض ہے ان کی اچھی تربیت کریں آج ہم اپنے بچوں کی جیسی تربیت کریں گے وہ اس پر عمل کریں گے جب وہ بڑے ہو جائیں گے تو وہ اپنی اولاد کی بھی اچھی تربیت کریں گے یعنی ہماری اچھی تربیت سے ہماری نسلیں سنور جائیں گی تو آج اپنے بچوں کی تربیت صرف زبانی نصیحت نہ کریں آج جو عمل ہم کریں گے ہمارے بچے بھی ہمیں فالو کرتے ہیں اگر آج ہم اچھے عمل کریں قرآن مجید نماز پڑھیں تو ہمارے بچے ہمارے ساتھ آ کے نماز پڑھنا شروع ہو جاتے ہیں اگر ہم اپنے گھروں میں گالم گلوچ کرتے ہیں تو بچوں میں یہی عادتیں پروان چڑھتی ہیں اور جن گھروں میں دینداری کا ماحول ہوتا ہے اچھایاں ہوتی ہیں ایک ایک کے ساتھ حسن سلوک اور ہمدردی ہوتی ہے بچوں میں بھی یہی عادتیں صفات ہوتی ہیں آپ اپنے بچوں کی اچھی تربیت کرنا چاہتے ہیں تو کم از کم ان کے سامنے اچھے عمل کرنے کی کوشش کریں اور برائیوں سے دور ہوجائیں اچھی تربیت کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کو تعلیم بھی دیں تعلیم سے انسان شعور سیکھتا ہے چھوٹے بڑے سے بات کرنے تہذیب ہوتی ہے اپنے بچوں کے ذہن میں اچھے خیال ڈالیں نماز اور قرآن مجید بڑھائیں۔ اپنے بچوں کو سمجھائیں ہمارے دین اسلام میں غلط کام کرنا کتنا بڑا گناہ ہے الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا سے بچوں کو دور رکھیں جس طرح یہ لوگ ہمارے بچوں کی تعلیم کرنا چاہتے ہیں یا کر رہے ہیں ایک مسلمان کے لیے ناقابل قبول ہے اور یہ بھی ضروری ہے نو عمر بلوغت کے قریب پہنچنے والی بچیوں اور بچوں کو اپنے وجود میں ہونے والی تبدیلیوں اور دیگر مسائل سے آگاہ کرنا ہو گا ورنہ حقیقت یہ ہے کہ اگر گھر سے بچوں کو اس چیز کی مناسب تعلیم نہ ملے تو وہ باہر سے لیں گے جو کہ گمراہی اور فتنہ کا باعث بنے گا کچھ لوگوں کو چھوڑ کر ہمارے گھروں میں بہت سے والدین پریشان ہیں والدین اگر اس پریشانی سے نجات چاہتے ہیں تو اپنے بچوں کو گھر میں زیادہ دیر تک اکیلا نہ چھوڑا کریں کیونکہ آج کل ہر گھر میں ٹی وی اور موبائل عام ہیں تنہائی میں انسان کو شیطان گمراہ کرتا ہے جس سے بچوں کے ذہن میں منفی خیالات آتے ہیں اور پھر وہ غلط کاموں کا شکار ہو جاتے ہیں اپنے بچوں پر نظر رکھیں وہ کس کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں اپنے دوستوں میں کیا وہ اچھے انسان ہیں یا برے کیونکہ آپ کے بچوں کا کسی برے انسان کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ہے تو وہ بھی غلط کاموں میں لگ جائے گا اس سے بہتر ہے اپنے بچوں پر نظر رکھیں میں متحدہ عرب امارات میں رہتا ہوں پچھلے چھ سال سے عرب لوگ اپنے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ بہت اچھی تربیت بھی کرتے ہیں ہم جب بھی مسجد میں نماز پڑھنے جاتے ہیں بچے اپنے والدین کے ساتھ مسجد میں نماز پڑھنے آتے ہیں یہاں ہر بچہ نماز پڑھتا ہے ان کو کسی بڑے سے بات کرنے کی تہذیب ہے عرب لوگ اپنی چھوٹے بچوں کو غلط کام کرنے سے منع کرتے ہیں اللہ پاک ہم سب کو اپنے بچوں کی اچھی تربیت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

twitter.com/ir_Pti
@ir_Pti

Shares: