بغداد کی سٹرکیں پھر خون سے نہا گئیں.
باغی ٹی وی :عراق کے دارالحکومت بغداد ایک بار پھر میدان جنگ بن گیا .مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان خون ریز جھڑپیں جاری رہیں.۔ اس دوران سیکورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے نمائندے کے مطابق سیکورٹی فورسز کی مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں جنہوں نے دارالحکومت میں "محمد القاسم” کے بنیادی اہمیت کے حامل راستے اور بغداد کو ناصریہ سے ملانے والے بین الاقوامی ہائی وے بند کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ میسان اور دارالحکومت بغداد کو جوڑنے والا راستہ بھی بند کر دیا گیا۔
corrupt politicians against innocent iraqi citizens in a society that holds driven and committed citizens determined to get their voices out. Throughout this chaos, tens of threats are delivered as a result of news delivery to the society.@UNHumanRights@UN@UN_PGA @SecPompeo pic.twitter.com/tD3njtdDEF
— Firas W. Alsarray – فراس السراي (@firasalsarrai) January 19, 2020
اس دوران عراقی سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔
عراقی سیکورٹی میڈیا نے باور کرایا ہے کہ بغداد کی کارروائیوں کا مقصد اُن تمام راستوں کو کھول دینا ہے جن کو مظاہرین نے بند کرنے کی کوشش کی۔ عراقی سیکورٹی فورسز نے راستے بند کرنے کی کوشش کرنے والے ایک گروپ کو حراست میں لے لیا
15 روپے کی روٹی اور 20 روپے کے نان کے بعد آٹے کا بحران. مریم اورنگزیب نے کی کڑی تنقید
آٹے کا بحران، حکومتی اتحادی بھی حکومت سے نالاں، بڑا مطالبہ کر دیا