بلوچستان میں بارشوں سے بھرنے والے 21 ڈیمز پانی کا دباؤ بر داشت نہ کر پائے۔

باغی ٹی وی : 5 سال کے دوران کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والے 21 ڈ یمز ٹو ٹ گئے اور ڈیمز سے نکلنے والے سیلابی ریلوں نے صوبے میں جہاں تباہی مچائی وہیں یہ ریلے بلوچستان کی معیشت کو بھی بہا لے گئے جبکہ ٹھیکے داروں نے ڈیمز ٹوٹنے کی وجہ ناقص تعمیراتی مٹیریل اور کرپشن کو قرار دے دیا۔

افغانستان سے آئے سیلابی ریلوں نے بلوچستان میں تباہی مچا دی

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی معائنہ ٹیم نے بھی حالیہ بارشوں سے کئی ماہ قبل ہی کئی ڈیمز کی تعمیر کو ناقص قرار دیا تھا تاہم حکومت نے کوئی ایکشن نہ لیا اور نہ ہی ڈیمز کی مرمت کرائی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ناقص تعمیر پر ایکشن لینے کا اعلان کردیا۔

دوسری جانب بلوچستان کے علاقواں نوشکی، قلعہ عبداللہ اور چاغی میں افغانستان سے آئے سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ہے سیلابی ریلوں میں نوشکی کے7 دیہات ڈوب گئے ، درجنوں مکانات تباہ ، پھلوں کے باغات اور کھڑی فصلیں بہہ گئیں-

سندھ میں مون سون کا نیا اسپیل،بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی

ریلے میں پھنسے 5 افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کرلیا گیا جبکہ سیلاب متاثرہ درجنوں دیہات کا نوشکی سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور سیلاب متاثرین کو ہیلی کاپٹرکے ذریعے امدادی سامان اور راشن فراہم کیا گیا۔

سندھ میں بارشوں سے تباہی،مزید9 افراد جاں بحق،فوج سے مدد طلب

Shares: