بلوچستان میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی نئی رپورٹ جاری

0
66

بلوچستان کے محکمہ پی ڈی ایم اے نے صوبے میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات سے متعلق نئی رپورٹ جاری کردی-

باغی ٹی وی : پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں بارشوں سے مزید جانی و مالی نقصان نہیں ہوا-

کراچی میں پھربارشیں،بلوچستان میں سیلابی صورت حال کا الرٹ جاری

رپورٹ کے مطابق یکم جون سے 6 اگست تک بارشوں اور سیلابی ریلوں کے دوران مختلف حادثات میں 176 افراد جاں بحق ہوئے جاں بحق ہونے والوں میں 77 مرد 44 خواتین اور 55 بچے شامل ہیں، یہ اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار ،کوہلو،کیچ، مستونگ، ہرنائی،قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئیں ۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بارشوں کے دوران حادثات کا شکار ہوکر 75 افراد زخمی ہوئے، بارشوں اور سیلاب کے باعث صوبے بھر میں 18 ہزار 87مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ 670 کلو میٹر پر مشتمل مختلف 6 شاہرائیں شدید متاثر ہوئی ہیں۔

پی ڈی ایم اےکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارشوں کے باعث مختلف مقامات پر 16 پل ٹوٹ چکے ہیں اور 23 ہزار 13 مال مویشی مارے گئے ،مجموعی طور پر 2 لاکھ ایکڑ زمین پر کھڑی فصلوں کو نقصانات پہنچا ۔

پنجاب، خیبرپختونخوا اورسندھ کےمختلف علاقوں میں آج بھی بار شوں کی پیشگوئی

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ 10 اگست سے 14 اگست تک گرج چمک کے ساتھ تیز بارشوں کا امکان ہے، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، بارکھان کوہلو ،موسی خیل، شیرانی،سبی، ڈیرہ بگٹی، بولان اور قلات میں بھی سیلابی صورتحال ہو سکتی ہے اس کے علاوہ خضدار لسبیلہ آوران ،خاران ،تربت ،پنجگور ،ہرنائی اور سوراب میں بھی سیلابی ریلوں کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا، لسبیلہ،سبی ،بولان ،کوہلو ،ہرنائی اور لورالائی میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی محکمہ موسمیات نے بدھ کو ژوب، بارکھان ،آواران،واشک،خاران، قلات، پنجگور، کیچ،خضدار اور لسبیلہ میں کہیں ہلکی اور کہیں بارش کی پیش گوئی کردی ۔

بلوچستان میں بارشوں کا نیا سلسلہ داخل ہونے کے بعد کوہلو ،ہرنائی ،بولان ،لسبیلہ ،خضدار ،لورالائی اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی جس سے ندی نالوں میں طغیانی رہی ، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

نواز شریف کی پاکستان واپسی کی تیاریاں شروع۔ مریم کو ذمہ داری دے دی گئی

Leave a reply