بلوچستان میں گندم کا بحران سنگین،وفاق سے سرکاری قیمت پر 6 لاکھ ٹن گندم کی فراہمی کا مطالبہ

0
84

کوئٹہ: بلوچستان میں گندم کا بحران سنگین ہوگیا ،بحران کی وجہ سے آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 2800 روپےتک پہنچ گئی ہے۔

باغی ٹی وی: محکمہ خوراک حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں گندم کا صرف 10 ہزار بوریوں کا اسٹاک باقی رہ گیا ہےصوبے میں گندم کے بحران کی وجہ سے شہریوں اور آٹا ملز مالکان کو پریشانی کا سامنا ہے ،صوبے میں آٹے کی فی کلو قیمت 140 تک جاپہنچی ہے ۔

مولانا فضل الرحمان کی طبیعت ناساز،سیاسی سرگرمیاں منسوخ

ملز مالکان کا موقف ہے کہ کوئٹہ کی 18 ملوں کو یومیہ 25 ہزار گندم بوری کی ضرورت ہے،حکومت 9 سے 10 لاکھ گندم بوری کا فوری بندوبست کرے، چند دن میں گندم دستیاب نہ ہوئی تو مارکیٹ میں آٹا ملنا مشکل ہو جائے گا۔

دوسری جانب محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق دیگر صوبوں سے گندم کی نقل و حمل بند ہونے سے قلت کا سامنا ہے، بلوچستان حکومت نے پاسکو سے 2 لاکھ گندم کی بوری کی خریداری کا معاہدہ کیا ہے پنجاب کے ضلع لیہ سے منگل کو 2 لاکھ بوری گندم بلوچستان پہنچ جائے گی،مل مالکان کو دسمبر کا کوٹہ فراہم کر دیا گیا،جلدی جنوری کا کوٹہ بھی مل جائےگا۔

ڈی جی خان، پرویز الہی قبضہ مافیا کے سرپرست نکلے، عدالتی حکم بھی ہوا میں اڑا دیا…

بلوچستان حکومت نے وفاق سے سرکاری قیمت پر 5 سے 6 لاکھ ٹن گندم کی فراہمی کا مطالبہ کردیا ہےایک بیان میں صوبائی وزیرخوراک زمرک خان نےکہاکہ حکومت صوبےمیں گندم کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کررہی ہے،گندم کی کمی کے بحران پرقابو پانےکی کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ عوام کو سستے داموں میں آٹا دستیاب ہو سکے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سیلاب اور دیگر نامساعد وجوہات کی بنا پر 10 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا ہدف حاصل نہ کیا جاسکا اور محکمہ خوراک صرف 3 لاکھ ٹن گندم ہی خریدسکا جب کہ پاسکو سے بھی 2 لاکھ ٹن گندم خریدی گئی ہے۔

زمرک خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کے وزیر خوراک سےملاقات کرکے گندم کی خریداری کی بات کی تھی، انہوں نے 6 لاکھ ٹن گندم فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی جب کہ ہم نے حکومت سندھ سے بھی گندم کی خریداری کی کوشش کی تاہم سیلاب کے باعث پورے ملک میں گندم کی صورتحال خراب ہونے کی وجہ سے ابھی تک گندم کا حصول ممکن نہیں ہو سکا ہے۔

دسمبر 2022: مہنگائی کی شرح 24.50 فیصد پر پہنچ

Leave a reply