بلوچستان میں مون سون بارشوں سے تباہی،کوئٹہ آفت زدہ قرار، ایمرجنسی نافذ

0
39

بلوچستان میں مون سون بارشوں سے تباہی،حکومت نے کوئٹہ کو آفت زدہ قرار دے کر ایمرجنسی نافذ کردی۔

باغی ٹی وی : کوئٹہ میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے گذشتہ روز کوئٹہ میں مون سون کی بارشوں کے باعث صوبے کے ندی نالے بھر گئے پی ڈی ایم بلوچستان کی جانب سے کہا گیا ہےکہ چھتیں اور دیواریں گرنے سمیت مختلف حادثات میں 14 افراد جاں بحق ہو گئے اور متعدد زخمی ہیں۔

شہروز کاشف اور فضل علی نانگا پربت سے واپسی پر لاپتہ

جاں بحق افراد میں سے 6 کا تعلق کوئٹہ 3 کا تربت جبکہ خضدار اور قلعہ سیف اللہ میں مرنے والوں کی تعداد ایک ایک ہے سریاب مشرقی بائی پاس نواں کلی میں درجنوں مکانات زیر اب آگئے۔چالیس سے زیادہ خاندان بے گھر ہوگئے۔ ان علاقوں میں مال مویشیوں کو بھی نقصان پہنچاتھا۔

بلوچستان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کےمطابق بارشوں کےباعث قلعہ سیف اللہ، ژوب، پشین، ہرنائی اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جبکہ مسلم باغ، قمرالدین اور خشنوب میں سیلابی صورتحال ہے خشنوب میں متعدد دیہات میں رات کو سیلابی ریلے داخل ہوئے جبکہ خشنوب میں رابطہ پل سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے ریسکیو اہلکاروں کو متا ثرین تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستان میں موسم کیسا رہے گا؟

محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ایک ہفتے تک مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا پی ڈی ایم کے اعداد وشمار کے مطابق اس سال جون اور جولائی میں ہونے والے بارشوں سے اب تک صوبہ بھر میں 31 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں-

اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق مسلم باغ سول اسپتال کے وارڈز اور ایمرجنسی میں پانی بھر گیا جبکہ مسلم باغ کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے 100سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ کان مہترزئی، لوئی بند اور راغہ سلطان زئی میں رابطہ سڑکیں سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں۔

چمن انتظامیہ کے مطابق بادی زئی اور تورخیل میں سیلابی ریلے سے 70 سے زائد مکانات متاثر ہوئے جبکہ طوفانی بارشوں کے باعث ہرنائی-پنجاب-لورالائی شاہراہ آمدورفت کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

لیویز حکام کے مطابق افغان سرحدی علاقےقمرالدین میں والین ڈیم کاایک حصہ ٹوٹ جانے کے باعث ڈیم کا پانی نشیبی علاقوں میں داخل ہوا اور 11 گھر بہا لےگیا، قمرالدین کے متاثرین کو محفوظ مقامات پرمنتقل کردیا گیا ہےجبکہ لورا لا ئی کی پٹھان کوٹ ندی سے دو بچوں کی لاشیں ملی ہیں۔

لیویز حکام کا کہنا ہے کہ قلعہ سیف اللہ، ژوب اور ہرنائی کے دور افتادہ علاقوں کی اکثر رابطہ سڑکیں متاثر ہیں اور کئی علاقوں میں ریسکیو سرگرمیوں میں دشواری کا سامنا ہے۔

دوسری جانب غذر کے گاؤں شیر قلعہ میں آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہو گئی ڈپٹی کمشنر غذر کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ سے 3 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے دوران لاپتہ ہونے والے محکمہ برقیات کے 6 ملازمین محفوظ ہیں۔

ڈی سی غذر کا بتانا ہے کہ گزشتہ روز گاؤں شیر قلعہ میں لینڈسلائیڈنگ سے متعدد مکانات اور 2 بجلی گھر سیلابی ریلے کی زد میں آگئے تھے لینڈ سلائیڈنگ سے محکمہ برقیات کے 6 ملازمین بھی لاپتہ ہو گئے تھے۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹی 20 سیریزکا انعقاد تین شہروں میں ہونے کا امکان

Leave a reply