ایکواڈوراورپیرو میں زلزلہ،15 افراد ہلاک اور 125 سے زائد زخمی،بلوچستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے

0
109

کوئٹہ: بلوچستان کے شہر بیلہ میں 3.9 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے،کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی-

باغی ٹی وی: بلوچستان کے شہر بیلہ میں 3.9 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا لوھ بخوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے-

بلوچستان: سیلاب کے باعث 10 افراد جاں بحق

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی گہرائی 68 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کا مرکز بیلہ کے شمال مغرب میں 46 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔

واضح رہے کہ آج صبح تاجکستان اور چین کی سرڈ پر بھی 4.3 زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی گہرائی 171 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی زلزلے کے باعث کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

ادھر براعظم جنوبی امریکی کے ممالک ایکواڈور اور پیرو میں 6.7 شدت کے زلزلے میں 15 افراد ہلاک اور 125 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ درجنوں عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایکواڈور کے دوسرے بڑے شہر گویاکیل کے جنوبی علاقے میں 6.7 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ پیرو کے شمالی علاقے میں بھی اتنی ہی شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

لداخ میں بھارت اور چین کے درمیان صورتحال چیلنجنگ ہے،بھارتی وزیر خارجہ

امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز ایکواڈور کے ساحلی علاقے گویاز سے تقریباً 50 میل (80km) جنوب میں تھا۔ اس علاقے کی آبادی 30 لاکھ سے زیادہ ہےزلزلے کے جھٹکے ایکواڈور اور پیرو میں محسوس کیے گئےتاہم جانی و مالی نقصان زیادہ ایکواڈور میں ہوا ہے۔ زلزلے کے بعد سونامی کا الرٹ جاری نہیں کیا گیا۔

زلزلے کے جھٹکوں سے دونوں ممالک کے دو بڑے شہر لرز اُٹھے اور درجنوں عمارتیں زمیں بوس ہوگئیں۔ ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ اب تک ایکواڈور میں 14 جب کہ پیرو میں ایک فرد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے ایکواڈور میں زخمیوں کی تعداد 125 سے تجاوز کرگئی اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جب کہ پیرو میں درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

واضح رہے کہ ایکواڈور کے ساحلی علاقوں میں زلزلے معمول کی بات ہیں 2016 میں آنے والے ایک زلزلے میں 600 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

سائنسدانوں نے کورونا وائرس کو پھیلانے والے ممکنہ جانور کی شناخت کرلی

Leave a reply