عید الفطر کے موقع پر عوام کی اکثریت نے سوشل ڈسٹینس اور احتیاطی تدابیر کو بالا طاق رکھ دیا جس کے منفی نتائج آئندہ ایک دو روز میں برآمد ہونا شروع ہو جائیں گے .عوام کی جانب سے کورونا وائرس کو سنجیدہ نہیں لیا جارہا حکومت کی جانب سے مروجہ ایس او پیز کو عوامی سطح پر نظر انداز کیا جارہا ہے .اس وقت پھیلاؤ کا تناسب لگ بھگ 30 سے 35 فیصد تک ہے .عوام نے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد نہ کیا تو اکتوبر نومبر تک پھیلاؤ کا یہ تناسب 79 فیصد تک جاسکتا ہے . کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے عوام کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو .
دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ھوے اب تک صورتحال کو سنبھالا ہوا ہے عوام نے احتیاطی تدابیر کو مسلسل نظر انداز کیا تو وباء کے پھیلاؤ کا تناسب غیر معمولی حد تک بڑھ جائے گا. لاک ڈاون میں نرمی عوامی مشکلات کے مدنظر کی گئی تاہم عوام ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کررہے .عوامی سطح پر غیر سنجیدگی برقرار رہی تو مزید سخت حالات کا سامنا کرنا پڑے گا. ایس او پیز پر عمل درآمد کے فقدان کے باعث معاملات زندگی کی بحالی میں غیر معمولی تاخیر ہو سکتی ہے. صورتحال کے تناظر میں محکمہ صحت بلوچستان نے صوبائی حکومت کو سفارشات مرتب کردی ہیں، ڈی جی ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو.