بانڈ نہیں ہم یہ چیز دے سکتے ہیں،ن لیگ نے عدالت میں کیا کہا؟ سماعت دوسری بار ملتوی

0
28

بانڈ نہیں ہم یہ چیز دے سکتے ہیں،ن لیگ نے عدالت میں کیا کہا؟ سماعت دوسری بار ملتوی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت دوبارہ ہوئی،لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس علی باقرنجفی اورجسٹس سرداراحمدنعیم پرمشتمل بنچ نے درخواست پر سماعت کی،

نواز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے عدالت میں دلائل دیئے ، شہباز شریف سمیت دیگر ن لیگی رہنما بھی عدالت میں موجود تھے،

نواز شریف کی صحت، ڈاکٹرز نے وارننگ دے دی، خطرے کی گھنٹی

دوران سماعت شہباز شریف خود روسٹرم پر آئے، نواز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب کی جانب سے 3ریفرنس دائر کیے گئے، جس وقت یہ ریفرنس دائرہوئےنوازشریف لندن میں تھے،نواز شریف خود بیرون ملک سے آئے اور گرفتاری دی 18اپریل 2018 کو وارنٹ جاری ہوئے اور 3 دن بعد خود گرفتاری دی،نواز شریف ہمیشہ عدالت میں پیش ہوئےاور کبھی دانستہ عدالت سے دور نہیں رہے ،نواز شریف اپنی اہلیہ کو بیماری کی حالت چھوڑ کر پاکستان آئے اور کیسز کا سامنا کیا،

نواز شریف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ ریفرنس دائر کرتے ہوئے نواز شریف پاکستان میں نہیں تھے،احتساب عدالت کے طلب کرنے پر نوازشریف فوری پیش ہوئے اور سرنڈر کیا،نوازشریف بیرون ملک گئے اور واپس بھی آئے،اس وقت تک نام ای سی ایل میں نہیں تھا،نواز شریف عدالتی حکم کا احترام کرتے ہیں اور سزا کاٹ رہے ہیں

عدالت نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ کیا آپ انہیں واپس لائیں گے جس پر شہباز شریف نے کہا اللہ تعالیٰ انہیں واپس لائے گا میں خود ان کے ساتھ جاؤں گا، نواز شریف صحت یابی کے بعد واپس آئیں گے

لندن جانے کا خواب ڈاکٹر نے مٹی میں ملا دیا، نواز شریف کا علاج کہاں سے کروایا جائے؟ نئی ہدایات

نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطل کی , وکیل نواز شریف 8 ملین پاونڈ بھی سزا تھی جسے معطل کیا گیا ،نواز شریف قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں،نواز شریف کو قید کے ساتھ جرمانہ کیا گیا ۔عدالت عالیہ نے نواز شریف کی سزا اور جرمانہ معطل کر دیا۔ نواز شریف اکیلے واپس نہیں آئے بلکہ بیٹی کو بھی ساتھ لائے،

جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ آپ اپنی پوزیشن بتائیں ، جو مناسب ہو گا ،عدالت وہی حکم جاری کرےگی،آپ یہ بتائیں کہ سیکیورٹی بانڈ سے متعلق آپ کیا کہنا چاہتے ہیں ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیڈریشن کوجیسے ہی ان کی درخواست موصول ہوئی اس پر فوری پراسس کیا گیا حکومت کےموقف میں تو کوئی تبدیلی نہیں ہے،

نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ اگر عدالت چاہے تو بیان حلفی دے سکتے ہیں،جب ڈاکٹر کہے کہ ٹھیک ہوں تو واپس آ جاوں گا،شہباز شریف نے بھی عدالت کو یقین دہانی کروا دی کہ نواز شریف واپس آ جائیں گے،

سرکاری وکیل نے کہا کہ اگر نواز شریف واپس نہ آئے تو قانون اپنا راستہ نکالے گا نواز شریف کا نام انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ای سی ایل سے نکالا جائے گا، عدالت نے پوچھا کہ اگر بیان حلفی دیں تو اس پر کوئی اعتراض تو نہیں جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہم ایک کاغذ مانگ رہے ہیں، جس پر عدالت نے کہا کہ قانون سزا یافتہ کو باہر بھجوانے کا اختیار حکومت کو بھی نہیں دیتا.

سماعت دوبارہ ملتوی کر دی گئی ہے، سماعت 15 منٹ بعد دوبارہ ہو گی. عدالت نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف لکھ کر دیں کہ وہ واپس آئیں گے،عدالت نے تحریری انڈر ٹیکنگ مانگ لی

Leave a reply