مقبوضہ کشمیر بانڈی پورہ میں مسلمانوں نے ہندو پنڈت کے ساتھ حسن اخلاق کی اعلیٰ مثال قائم کردی

بانڈی پورہ میں مسلمانوں نے ہندو پنڈت کی بیوی کے ساتھ اعلیٰ مثال قائم کردی

باغی ٹی وی :مقبوضہ کشمیر میں ایک طرف بھارتی فوج کے مظالم تو دوسری طرف مسلمانوں نے پنڈت خاتون کی آخری رسومات انجام دیں

مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں کشمیری مسلمانوں نے بھائی چارے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے فوت ہوجانے والی ایک معمر کشمیری پنڈٹ خاتون کی آخری رسومات انجام دیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع کے علاقے کلوسہ میں جب مسلمانوں نے 75سالہ پنڈت خاتون رانی بٹ کی فوتگی کی خبر سنی تو وہ فوراً اسکے گھر پہنچنے اور آنجہانی کی آخری رسومات کی ادائیگی میں اسکے اہلخانہ کی مدد کی۔
واضح‌ رہے کہ بھارتی حکومت کشمیر سے پنڈتوں کے بھاگ جانے کی ذمہ داری مسلمانوں پر ڈاٹی آئی ہے . لیکن اپنے اوپر ہندو فوج کی طرف سے ظلم کے باوجود مسلمانوں‌ ہندؤں کے ساتھ حسن اخلاق کی اعلیٰ مثال پیش کی ہے .جو کہ دنیا والوں کے لیے چشم کشا ہے کہ مسلمان کتنے امن پسند ہیں اور مشکل وقت میں بھی اپنے مخالفین سے اچھا برتاؤ‌کرتے ہیں.
اس سے قبل محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ 1990 میں پنڈتوں کے کشمیر چھوڑنے کی ذمہ داری کشمیری مسلمانوںپر ڈالنا غیر منصفانہ فعل ہے۔ ان کا درد اب دائیں بازو کے شدت پسندوں کے ہاتھوں میں ایک ہتھیار ہے۔ گاندھی نے جس سیکولر بھارت کا تصور کیا تھا وہ ایک آمرانہ حکومت میں تبدیل ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ محبوبہ مفتی 4 اگست کی شام کو اپنے گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔5اگست کو بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا متنازعہ اعلان کیاتھا۔

Comments are closed.