لاہور:ایک طرف فلسطینیوں پراسرائیلی کے مظالم عروج پردوسری طرف بنگلہ دیش اسرائیل کوتسلیم کرنے جارہا ہے،اطلاعات کے مطابق ایک طرف اسرائیلی ظالم افواج کی طرف سے فلسطینیوں پربمباری کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے اورپچھلے 12 دنوں میں سیکڑوں فلسطینی شہید کرکے بھی اسرائیل کا کلیجہ ٹھنڈا نہیں ہوا کہ دوسری طرف بنگلہ دیش نے امت مسلمہ کے دلوں پروارکردیا ہے
ذرائع کے مطابق امریکہ اوربھارت کی خواہش پربنگلہ دیش نے اسرائیل کوتسلیم کرنے کےلیے تیاریاں شروع کرنے کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات پرعمل درآمد بھی کروانا شروع کردیا ہے
اس حوالے سے موصول ہونےوالی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیشی حکام نے امیگریشن حکام کوہدایات جاری کردی ہیں کہ وہ اسرائیل کوناپسندیدہ فہرست سے خارج کرکے پسندیدہ ملکوں کی فہرست میں شامل کردیا جائے
بنگلہ دیش نے اسرائیل کے پاسپورٹ پرقدغن لگانے اور خارج کرنے کی ایک شق کو ہٹا رہا ہے ، بنگلہ دیشی میڈیا نے ہفتے کے روز یہ اطلاع دی ہے کہ ممکنہ طور پر دنیا کے تیسرے سب سے بڑے مسلمان آبادی والے ملک سے یہودی ریاست یعنی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے جارہا ہے
ویکلی بلٹز ویب سائٹ کے مطابق ، حال ہی میں جاری کردہ ای پاسپورٹ کے مطابق "یہ پاسپورٹ دنیا کے تمام ممالک کے لئے موزوں ہے” اور اب اس کے علاوہ اضافی دو الفاظ نہیں ہیں "سوائے اسرائیل کے ،” جیسا کہ ماضی کا معاملہ تھا۔
محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ایوب چودھری نے صرف اتنا کہا کہ یہ اقدام "حکومتی فیصلے” کے بعد عمل میں آیا ہے۔
دوسری طرف اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ایشیا اور بحر الکاہل کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل گیلڈ کوہن نے اس پیشرفت کا خیرمقدم کیا اور بنگلہ دیشی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا مطالبہ کیا۔
"بہت اچھی خبر! بنگلہ دیش نے اسرائیل پر سفری پابندی ختم کردی ہے۔ "یہ ایک خوش آئند اقدام ہے اور میں بنگلہ دیشی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ آگے بڑھے اور اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرے تاکہ ہمارے دونوں لوگوں کو فائدہ ہو اور خوشحال ہوسکے۔”
یاد رہے کہ اس سے پہلے اسرائیل اورسابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی باریہ انکشاف کرچکے تھے کہ ایشیا کا ایک بہت بڑا ملک اسرائیل کوتسلیم کرنےجارہا ہے اوربہت بڑے ملک سے مراد آج بنگلہ دیشی حکام کی طرف سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کی کوششوں کے بعد سامنے آگیا ہے اوروہ ہے "بنگلہ دیش”