جعلی اکاونٹس کھلوانے کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ٹرانزیکشنز کرنا تو بڑا شدید جرم ہے،بینک والوں کی شمولیت کے بغیر جعلی اکاؤنٹس نہیں کھل سکتے،

پروین رحمان قتل کیس ،سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی

کراچی پاکستان کا بدترین شہر بن چکا، سپریم کورٹ سندھ حکومت پر برہم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں سینئراسسٹنٹ بینک محمد انورکے جعلی اکاؤنٹس کھلوانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی کسی کی سماعت کےد وران بینک کے وکیل نے کہا کہ ملزم نے مظفرآباد برانچ سے بھی پیسے نکلوائے،ملزم نے بینک کی مختلف برانچوں میں جعلی اکاؤنٹس کھول کردھوکا دیا جس پر عدالت نے کہا کہ بینک والوں کی شمولیت کے بغیر جعلی اکاؤنٹس نہیں کھل سکتے،ایک لاکھ کا اکاؤنٹ کھول کر اسے 9 لاکھ بنا دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں مزید کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ٹرانزیکشنز کرنا تو بڑا شدید جرم ہے،جتنے بھی اکاؤنٹ کھلے سب کے اوپننگ فارم پر ملزم کے دستخط تھے،جتنی بھی ٹرانزیکشنز ہوئیں ملزم ان میں ملوث تھا ،چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہائیکورٹ نے دونوں کیسز میں سزا 3 سال کردی، دوسرے کیس میں ٹرائل کورٹ نے ملزم محمد انور ایوب کو 8 سال کی سزا دی، ایک کیس میں ٹرائل کورٹ نے ملزم محمد انورایوب کو 3 سال سزا اور 8 لاکھ جرمانہ کیا، تین سال قید تو بہت کم دی گئی ہے، آپ چاہتے ہیں ملزم کو بری کردیں تاکہ وہ بینک میں دوبارہ جائے اورجوبچ گیا ہے وہ کام مکمل کرے، دوران سماعت چیف جسٹس نے کرمنل کیسز سے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کرمنل کیسز تقریباً اب ختم ہوگئے ہیں،انشاء اللہ اگلے چند ہفتوں میں صفر رہ جائیں گے ،اس ہفتے کے بعد صرف 100 اپیلیں رہ جائیں گی ،تمام کیسز کی ایک ساتھ تیاری کرلیں، کیسز ختم ہونے والے ہیں، عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنا پر معاملہ نمٹا دیا

کسی شخص کی آزادی اس کا قیمتی حق ہے: عدالت نے یہ بات کس فیصلہ میں کہی؟

 

 

Shares: