بارش کا موسم تحریر : فرح بیگم

0
57

بارش ایک بہت خوبصورت موسم ہے ۔جس میں دل خوش گوار ہو جاتا ہے اور آپکو اپنے نزدیک ہر چیز بڑی دلکش اور دل فریب لگ رہی ہوتی ہے ۔شعرا بارش کے موسم کو مختلف اشعاروں سے بیان کر رہے ہوتے ہیں ۔کچھ کی نظر میں بارش غم اور دکھ لے کر آتی ہیں اور کچھ کے لیے بارش کا موسم ایک رومانٹک موسم کہلایا جاتا ہے ۔ بارش اور محبّت دونوں ہی بہت یادگار ہوتے ہیں پر اتنا فرق ہے کہ بارش جسم کو بھیگا دیتی ہے جب کہ محبّت میں آنسو بھیگ جاتے ہیں ۔کسی نے کیا خوب لکھا ہے کہ انسان کے اندر کہیں موسم ہوتے ہیں ۔اداسی ،تنہائی ،ویرانی ،خوائش ،حاصل ،لا حاصلی، دکھ ، سکھ ،خوشی ،غمی وغیرہ لیکن جب باہر کا موسم اندر کے موسم سے ملتا جلتا ہو تو کہیں لمحات جنم لیتے ہیں اور دل کی آواز بن جاتے ہیں ۔جہاں خزاں کے بے رنگ پتے اداسی اور محرومی کو بڑھاتے ہیں وہاں بارش کا موسم سنہری ، سرسبز ،تازہ اور رنگین یادیں سوچ کو نیے زاویئے میں بدل دیتے ہیں ۔اور زندگی خوشگوار سی لگنے لگ جاتی ہے ۔
جب سورج آنکھیں دیکھا رہا ہو ،گرمی کے تھپڑ کان اور منہ پر پڑھ رہے ہو ،ہر چیز آگ سے جھلس رہی ہو ،گرمی کی وجہہ سے بچے جان سے اوازار ہوں ،گلیوں میں ہر طرف ویرانی ہو ،پانی کا بہران ہو اور اتنی شدید گرمی کے بعد اللّه بارش برسا دیتے ہیں ۔دیکھتے ہی دیکھتے آسمان پر کالے بدل چھا جاتے ہیں ، آندھی چلنے لگتی ہے ، سورج جو تاپ رہا ہوتا تھا وہ کالے بدلوں میں چھپ جاتا ہے ، ہوا میں ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے اور پھر بارش شروع ہو جاتی ہے ۔ بچے جو بے حال تھے خوشی سے جھوم اٹھتے ہیں اور گلیوں میں کھیلنے لگتے ہیں ۔ بچے بارش میں نہانے اور موج مستی کرتے نظر اتے ہیں ۔باغوں میں بہار آ جاتی ہے ۔ ہر طرف خوش خالی ہی نظر آتی ہے ۔سر سبز پتے ہوا سی جھوم رہے ہوتے ہیں ۔
بارش تھم جانے کے بعد لوگ اپنے اپنے گھروں سی باہر آ جاتے ہیں ۔ کوئی بارش کے موسم کو منانے کے لیے نکلتا ہے تو کوئی بازاروں میں خریدی کرنے کے لیے نکلتا ہے ۔ بارش اللّه کی نعمت ہے ہمیں اس سی فائدہ بھی پہنچتا ہے لیکن بارش اتنی ہی ہونی چاہیئے جس سے کھیتوں اور فضلوں کو کوئی نقصان نہ ہو ۔ضرورت سی زیادہ بارش نظام کو خراب اور بنجر کر دیتی ہے ۔کچھ بارشیں اپنے ساتھ تباہیاں بھی لے کر آتی ہیں ۔ یہی بارش لوگوں کے لیے زحمت بن جاتی ہیں ۔ لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہو جاتے ہیں ۔ گاؤں کے کچے مکانوں میں رہنے والے ںسے لے کر شہرکی بڑی عمارتوں میں رہائش پذیر لوگوں تک اور عام آدمی سے لے کر صاحب ِ حثیت لوگوں تک، سب کو بارش کی فکر رہتی ہے۔ یہی بارش لوگوں کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے کوئی بجلی کی تار کی وجہہ سے اس دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے تو تو کوئی بل بوٹ یا کسی ملبے کے نیچے آ کر مر جاتا ہے ۔ اس لیے ہر کوئی اللّه سے خیر کی بارش منگتا ہے اور یہی دعا کرتا ہے کے انکے پیارے محفوظ رہیں۔

Twitter ID: @iam_farha

Leave a reply