سابق صدر آصف علی زرداری نے سندھ سمیت پورے ملک میں شدید بارشوں پر اظہار تشویش کیا ہے
سابق صدر آصف علی زرداری نے پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزرا کو اپنے حلقوں میں پہنچے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ لوکل باڈیز کے چیئرمین ‘ڈپٹی چیئرمین ‘ میئر ڈپٹی میئر اور کونسلر اپنا کردار ادا کریں ، آصف علی زرداری نے پنجاب ‘خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں جانبحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے سندھ میں ذراعت کو بہت بڑا نقصان ہوا ہے بارشوں کی وجہ سے کھجور اور آم کے فصل تباہ ہو گئے ہیں
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے شہر قائد کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کئے ہیں، محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں 100 ملی میٹرریکارڈ کی گئی جب کہ سعدی ٹاؤن میں 58 اور گلشنِ معمار میں 54 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ،یونیورسٹی روڈ پر 52، نارتھ کراچی 51، اورنگی ٹاؤن 43 ، جناح ٹرمینل31 ، گلشنِ حدید 24 اور اولڈ ائیرپورٹ پر 23 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی
ملک کے بیشترعلاقوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، اسلام آباد میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا ، تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے، پنجاب کے بیشتر اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے ڈیرہ غازی خان، راجن پور، ملتان، خانیوال، وہاڑی، بھکر، لیہ اور کوٹ ادو میں بھی برسات ہوسکتی ہے مظفرگڑھ، بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یارخان میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خطرہ ہے،ڈیرہ غازی خان کے مقامی برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے ،دیر،سوات، شانگلہ، بونیر، ایبٹ آباد اور ہری پور میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے،کوہستان، مالا کنڈ، پشاور، مردان اور صوابی میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے،نوشہرہ، چترال، کرم، لکی مروت اور کرک میں بھی گرج چمک کے ساتھ برسات ہو سکتی ہے ، ڈی آئی خان، کوہاٹ، بنوں، کوہستان، مانسہرہ اور وزیرستان میں موسلادھار بارش ہونے کا امکان موجود ہے موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔گلگت بلتستان میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا جب کہ تیزہواؤں کے ساتھ بارش بھی ہوسکتی ہے برساتی ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔ کشمیرمیں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، اس دوران چند مقامات پر موسلادھار بارش کی بھی توقع کی جارہی ہے ،کوئٹہ، مستونگ، پشین، زیارت، کو ہلو، ژوب اور سبی میں بارش کا امکان ظاہر کیا ہے، شیرانی، مو سیٰ خیل، قلعہ سیف اللہ، قلات، خضدار اور ہرنائی میں برسات ہوسکتی ہے ، موسلادھار بارش کے باعث مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے ،دادو، شہید بینظیر آباد، حیدر آباد اور کراچی میں آج بھی بادل برسیں گے ، نوشہرو فیروز، قمبر، شہداد کوٹ، سکھر، جیکب آباد میں بھی بارش کا امکان ہے
۔۔پنجاب میں 24 سے 30 جولائی کے دوران مون سون سپیل کے پیش نظر انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے پر مامور اداروں کے مطابق 30 جولائی تک صوبہ کے بالائی علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔ سنٹرل فلڈ انفارمیشن سیل ڈی جی پی آر کے مطابق پنجاب کے دریاؤں کی صورتحال مجموعی طور پر نارمل ہے اور مختلف دریاؤں میں پانی کی سطح میں مسلسل کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ تاہم ممکنہ بارشوں کے پیش نظر بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑے جانے کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے دریائے جہلم اور چناب میں درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب آ سکتا ہے۔ انتظامیہ کو ممکنہ سیلابی صورتحال مدنظر رکھتے ہوئے دریاؤں سے ملحقہ مقامات پر دفعہ 144 کا نفاذ یقینی بنانے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ سنٹرل فلڈ انفارمیشن سیل ڈی جی پی آر کے مطابق دریائے چناب میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر امدادی سرگرمیوں کے لیے وزیر آباد میں 9، کامونکی سے ملحقہ علاقوں میں 5 فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر دئیے گئے ہیں جہاں متعلقہ محکموں کا عملہ 24 گھنٹے ڈیوٹی پر موجود ہے۔ دوسری جانب شرقپور میں دریائے راوی میں طغیانی کے باعث اطراف کی چھوٹی بستیوں کے مکینوں کیلئے ضلعی انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔ فلڈ انفارمیشن سیل ڈی جی پی آر کے مطابق امدادی ٹیموں نے بستی بھولے شاہ، واڑہ حکیم، نانو ڈوگر، ماتم، ڈھانہ، سلطان پورہ کے 40 مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جبکہ پانی میں پھنسے 7 افراد کو بھی ریسکیو کیا گیا۔ فلڈ انفارمیشن سیل کے مطابق زیادہ بارش کی وجہ سے دریا کنارے بستیوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔ تاہم انتظامیہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اپنی تیاریاں مکمل رکھے ہوئے ہے جبکہ علاقہ میں سیلاب کے خدشہ کے پیش نظر ریسکیو اداروں نے کیمپس قائم کر دئیے ہیں
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے ملک بھر اور خاص طور پر صوبہ بلوچستان میں ہونے والی حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں شدید طغیانی کے باعث سیلابی ریلوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے دْکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور ریسکیو حکام کو ہدایات جاری کیں کہ سیلاب متاثرین کو فوری امداد فراہم کریں اور ہنگامی بنیادوں پر ریلیف کے لئے موثر اقدامات اورنشیبی علاقوں کی آبادیوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کے لیے انتظامات کیے جائیں۔چیئرمین سینیٹ نے سیلابی صورت حال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ اداروں اور صوبائی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔چیئرمین سینیٹ نے سیلابی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔چیئرمین سینیٹ نے حالیہ طوفانی بارشوں کے نتیجے میں جاں بحق افراد کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے بھی ملک بھر میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر دْکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے
قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش
نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی،
وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
10جولائی تک فیصلہ کرنا ہے،آپ کو 7 اور 8 جولائی کے دو دن دیئے جا رہے ہیں








