بیچارہ استاد

جب سے انگریزوں کے قوانین کو فالو کیا گیا ہے تعلیم کا کباڑہ ہو گیا ہے
0
147
pakistan

بیچارہ استاد

خانپور میں آج ایک استاد کو بچے کو مارنے پہ لاک اپ میں بند کر دیا گیا۔ کیا باپ اپنے بچوں کو غلطی پہ سزا نہیں دیتا۔میں بچوں کو سخت سزا دینے کا قائل نہیں مگر جب سے انگریزوں کے قوانین کو فالو کیا گیا ہے تعلیم کا کباڑہ ہو گیا ہے اسلام میں جزا سزا کا تصور موجود ہے ایک حدیث کے مطابق جب بچہ سات سال کا ہو جائے تو اسے نماز پڑھنے کا کہا جائے اور جب دس سال کا ہو جائے اور پھر بھی نماز نہ پڑھے تو اسے مارا جائے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک معلم سے فرمایا : ’’إیّاک أن تضرب فوق الثلاث فإنک إذا ضربتَ فوق الثالث اقتص اللّٰہُ منک۔
تین ضرب سے زیادہ مت مارو، اگر تم تین ضرب سے زیادہ ماروگے تو اللہ تعالیٰ تم سے قصاص لے گا۔

امام غزالی رح نے بھی شاگرد کو ہلکی سی سزا دینے کی حمایت کی ہے ان کی کتاب میں لکھا ہوا ہے کہ استاد بچے کی غلطی پہ اسکی سرزنش کر سکتا ہے اور چھڑی کا استعمال کر کے ہلکی سزا دے سکتا ہے اُنھوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ کس جگہ پہ مارنا ہے اور کتنا مارنا ہے آج سے پندرہ بیس سال پیچھے جائیں تو استاد کو بچے کی بہتر تربیت کرنے کے لیے تمام اختیارات حاصل تھے اور ان دنوں تعلیمی معیار بھی بہت اعلیٰ تھا حالانکہ ان دنوں معروضی سوالات نہیں ہوتے تھے پڑھائی کافی مشکل تھی مگر پھر بھی معیار تعلیم بہت اعلیٰ تھا جب سے مار نہیں پیار کا سلوگن آیا ہے تعلیم کا زوال شروع ہو گیا ہے یہ سب ایک دم نہیں ہوا بلکہ اس میں بہت سے عوامل کا عمل دخل ہے۔ جس میں سب سے اہم مار نہیں پیار کا سلوگن ہے۔ ایک بچہ مندرجہ ذیل وجوہات کی وجہ سے پڑھے گا۔

1.اگر اسے پڑھائی کا شوق ہوگا۔
2. اگر فیل کا خوف ہوگا۔
3. اگر مار کا خوف ہوگا۔
4. اگر والدین بچوں پہ توجہ دیں تو۔

دیہاتی سکولوں میں والدین کی توجہ نہ ہونے کے برابر ہے اور شہروں میں جو والدین بچوں پہ توجہ دیتے ہیں وہ بچوں کو پرائیویٹ سکولوں میں بھیجتے ہیں۔

آپ بتائیں اگر بچہ غلطی کرے ساتھیوں کے ساتھ لڑائی کرے اور بار بار سمجھانے کے باوجود بھی نتیجہ وہی رہے تو استاد بیچارہ کیا کرے۔ جب بچے کو پتہ ہو گا کہ مجھے فیل نہیں کیا جائے گا تو وہ کیوں پڑھے گابچے کو نہ فیل کا خوف ہوگا نہ مار کا ڈر ہو گا تو وہ کیوں پڑھے گا اوپر سے اساتذہ کے ہاتھ باندھ کر انھیں تیرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے یہاں تک کہ استاد بچے کو غصے سے گھور بھی نہیں سکتاجب ایک استاد اتنا مجبور ہے تو بچے کے رزلٹ پہ استاد کو سزا کیوں؟-

میرا مقصد سزا کی حمایت نہیں ہے بلاشبہ سزا سے بچے کی پوشیدہ صلاحیتیں ختم ہو جاتی ہیں مگر اس صورتحال کا آخر حل کیا ہے؟

ازقلم: مجیب الرحمٰن بھٹو

Leave a reply