بیٹے کا جھگڑا ہوا تھا، پولیس اہلکاروں نے کہا مزہ چکھائیں گے اور رات مار دیا، والد کی دہائی

0
84

بیٹے کا جھگڑا ہوا تھا، پولیس اہلکاروں نے کہا مزہ چکھائیں گے اور رات مار دیا، والد کی دہائی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اے ٹی ایس پولیس کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کا معاملہ،جاں بحق نوجوان کے والد نے تھانہ رمنا پولیس کو درخواست جمع کرادی

درخواست گزار نے کہا کہ بیٹا رات 2 بجے دوست کو یونیورسٹی چھوڑنے گیا،بیٹے سے پولیس اہلکاروں کا جھگڑا ہواتھا،انہوں نے دھمکی دی کہ مزہ چکھائیں گے،میرے بیٹے نے پولیس اہلکاروں کا مجھ سے ذکر کیا تھا،

گزشتہ رات پولیس اہلکاروں نے میرے بیٹے کی گاڑی کا پیچھا کیا، 5 پولیس ا ہلکاروں نے میرے بیٹے کو جان سے مار دیا، ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے،

واضح رہے کہ اسامہ ندیم ستی کو کل رات اسلام آباد پولیس کے کاونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے 22 گولیاں مار کر شہید کر دیا،

انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکاروں نے مشکوک گاڑی قرار دے کر نوجوان طالب علم کو گولیوں سے چھلنی کردیا،ابتدائی تحقیقات میں موقف جھوٹ ثابت ہونے پر اے ٹی ایس کے 5 اہلکار گرفتار کر لئے گئے۔

اسلام آباد کے علاقے جی 10 میں انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکاروں نے مبینہ طور پر ایک سفید رنگ کی سوزوکی آلٹو کو روکنے کی کوشش کی تاہم پولیس اہلکاروں کے مطابق ڈرائیور کے نہ رکنے پر پیچھے سے گاڑی کے ٹائرز میں گولیاں ماری گئیں جو غلطی سے گاڑی ڈرائیور کو لگی۔

دوسری جانب ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں پولیس اہلکاروں کا موقف جھوٹا ثابت ہو گیا ہے، گاڑی کو پیچھے سے نہیں بلکہ سامنے اور دونوں اطراف سے گولیاں برسائی گئیں، گاڑی پر مجموعی طور پر17 گولیوں کے نشان ہیں، نوجوان کی موت سامنے سے ماری گئی گولیاں لگنے سے ہوئی۔

واقعہ کے بعد لواحقین اور اہل علاقہ کی جانب سے پولیس کے خلاف سخت احتجاج کیا گیا۔ مقتول کے والد نے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

مقتول نوجوان کی شناخت اسامہ ستی کے نام سے ہوئی ہے جو کہ اسلام آباد کے علاقے جی 13 ٹو میں کرائے کے مکان میں والدین کے ساتھ رہائش پذیر تھا، انٹرمیڈیٹ کا طالب علم اسامہ اپنے گھر والوں کا ہاتھ بٹانے کے لئے آن لائن ٹیکسی سروس کے لئے کام کرتا تھا۔ گاڑی کی فرنٹ سکرین پر لگے گولیوں کے متعدد نشانات دیکھے جا سکتے ہیں،

Leave a reply