بھارت میں ہر 16منٹ میں ایک خاتون کی عصمت دری کی جاتی ہے، رپورٹ

0
38

نئی دہلی: بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کی جاتی ہے جب کہ ہر 30 گھنٹے میں اجتماعی زیادتی کا ایک واقعہ رونما ہوتا ہے، ملک کی کوئی ایسی ریاست نہیں جہاں خواتین محفوظ ہوں۔

باغی ٹی وی : بھارت ہر سال 13 فروری کو خواتین کا قومی دن مناتا ہے لیکن خواتین کو ہر روز ہراساں کیا جاتا ہے، چھیڑاجاتا ہےگرفتارکیا جاتا ہے اور خوف زدہ کیا جاتا ہے اور عصمت دری جیسے سنگین واقعات سمیت زیادہ تر کیسزرپورٹ ہی نہیں ہوتے خواتین کے لیے بھارت دنیا میں بدترین جگہ ہے اور جہاں تک خواتین کے خلاف جرائم کا تعلق ہےتو ہندوتوا آر ایس ایس اوربی جے پی کی زیرقیادت یہ ملک دنیا میں سب سے آگے ہے-

کشمیر میڈیا سروس میں خواتین کے دن پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت دنیا میں خواتین کے لیے بدترین جگہ ہے جہاں ایک گائے کا تو تحفظ ہے لیکن خواتین کی عزتیں محفوظ نہیں بھارت میں خواتین کو عام طور پر دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے جبکہ اقلیتوں بشمول مسلمان، دلت اور عیسائی خواتین ذہنی طور پر انتہائی ذہنی دباؤ اور ذلت کا شکار ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دارالحکومت نئی دہلی سب سے زیادہ غیر محفوظ شہروں میں سے ایک ہے۔ یوپی سے لے کر راجستھان اور کیرالہ سے لے کر مدھیہ پردیش تک میں ملک بھر کے مجموعی کیسز میں سے دو تہائی سے زیادہ رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ کولکتہ میں جنسی زیادتی کے سب سے کم واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو نے 2020 میں بھارت میں روزانہ 77 جنسی زیادتی کے واقعات کی تصدیق کی ہے جب کہ 2020 میں جنسی زیادتی کے مجموعی 28 ہزار 046 واقعات رونما ہوئے۔ 2019 میں یہ تعداد 32 ہزار، 2018 میں 33 اور 2017 میں 32،559 تھی۔

بھارت میں مودی سرکار میں جنسی زیادتی کے اتنے کیسز سامنے آئے ہیں کہ عالمی سطح پر بھی ہندوستان کو ریپستان کہا جانے لگا ہے۔

Leave a reply