نئی دہلی:ماضی میں ایمیزون اور دیگر بین الاقوامی کارپوریٹ اداروں کے خلاف مہم چلانے کے بعد اب بھارت میں انتہاپسندوں نے سوشل میڈیا پر مقبوضہ جموں و کشمیرسے اظہار یکجہتی پر متعدد ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ملکیت والے اسٹورز کو بند کرادیا –

باغی ٹی وی : واضح رہے کہ 5 فروری (یوم کشمیر) کے موقع پر پاکستان میں ملٹی نیشنل کمپنیوں ہنڈائی موٹرز، کِیا موٹرز، فاسٹ فوڈ چین ڈومینو پیزا، پیزا ہٹ اور کے ایف سی کی جانب سے سوشل میڈیا پر مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی تھی۔

شاہ رخ کے بیٹے آریان کے ساتھ یہ لڑکی کون ہے کہ دنیا بھرکے میڈیا کی نظریں‌ اس پرلگ گئیں:

جس کے بعد ہندو قوم پرست تنظیم وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے رہنما دنیش ناودیا نے سورت شہر میں ایک احتجاج کے دوران کہا کہ یہ کمپنیاں بھارت میں کاروبار نہیں کر سکتیں جو کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کر رہی ہیں۔

بھارتی ریاست گجرات میں زعفرانی اسکارف پہننے سینکڑوں ہندو انتہا پسند مظاہرین نے ’کشمیر ہمارا ہے‘ نعرے لگائے اور اس دوران ایک اور ہندو قوم پرست گروپ بجرنگ دل کے 100 سے زائد اراکین بھی احتجاج میں شامل ہوگئے وی ایچ پی اور بجرنگ دل دونوں ہی نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے منسلک ہیں-

کچھ دن پہلے ٹوئٹر پر ’ہنڈائی موٹر کمپنی‘ کے خلاف بائیکاٹ مہم شروع بھی کی گئی جنوبی کوریا کی کار ساز کمپنی کو مشتعل بھارتیوں کی جانب سے اپنی کاروں کے بائیکاٹ کے مطالبات کا اس وقت سامنا کرنا پڑا جب پاکستان میں سالانہ یوم یکجہتی کشمیر کے روز ہنڈائی کے پاکستانی پارٹنر نشاط گروپ کے ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس سے کشمیریوں کی قربانیوں کی یاد منانے کے لیے پوسٹس کی گئی ۔

امریکی شہری محبت کے ہاتھوں لُٹ گئے

بھارت میں سوشل میڈیا صارفین نے بائیکاٹ کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہنڈائی کو دہائیوں پرانے تنازع پر ملک کے سرکاری مؤقف سے متعلق غیر محتاط ہونے پر معافی مانگنی چاہیے درجنوں بھارتیوں نے کمپنی کو سزا دینے کے لیے ہنڈائی کاروں کے آرڈر منسوخ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ٹاٹا موٹرز اور مہندرا اینڈ مہندرا جیسے بھارتی برانڈز کی حمایت پر زور دیا۔

جس ٹوئٹ پر تنازع کھڑا ہوا اسے بعد میں ہنڈائی پاکستان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ڈیلیٹ کر دیا گیا بھارت میں بڑھتی ہوئی قوم پرستی کے سبب سوشل میڈیا پوسٹ سے پیدا ہونے والی ہنگامہ آرائی بین الاقوامی کمپنیوں کو درپیش خطرات کو نمایاں کرتی ہے۔

مسلمانوں کےحلیے میں انتہاپسند یہودیوں کامسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کا انکشاف

اس شدید ردعمل کا جواب دیتے ہوئے ہنڈائی کے بھارتی یونٹ نے کہا تھا کہ غیر حساس گفتگو ہمارے لیے ہرگز قابل برداشت نہیں اور ہم ایسے کسی بھی نظریے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں ہنڈائی انڈیا کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ایک پیغام میں کہا گیا تھا کہ ’ہنڈائی موٹر انڈیا سے منسلک ایک غیر ضروری سوشل میڈیا پوسٹ اس عظیم ملک کے لیے ہماری بے مثال وابستگی اور خدمت کو ٹھیس پہنچا رہی ہے، حب الوطنی کے احترام سے متعلق ادارہ اپنی پالیسی پر مضبوطی سے قائم ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت سے قریبی تعلقات رکھنے والے ہندو قوم پرست راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) گروپ کے اقتصادی ونگ کے ایک اہلکار اشونی مہاجن نے کہا تھا کہ ہنڈائی کو کشمیر سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے۔

حجاب کے خلاف مہم: ہندو انتہا پسندوں نےاترپردیش میں بھی باحجاب طالبہ کوکلاس سے نکال…

انہوں نے کہا تھا کہ ہنڈائی گلوبل کے بھارتی یونٹ نے ہندوستان کے ساتھ اپنی وابستگی کے بارے میں ان گنت باتیں کیں لیکن ہنڈائی پاکستان پر تنقید نہ کرتے ہوئے اتنا بھی نہیں کہہ سکا کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے انہوں نے سوال کیا تھا کہ کیا یہ طرز عمل بائیکاٹ انڈیا کا مطالبہ نہیں کرتا؟

علاوہ ازیں ہنڈائی کے شیئرز 1.25 فیصد تک گرگئے تھے جو کہ سیول کے بینچ مارک انڈیکس سے زیادہ کمزور ہوا اس گراوٹ کے پیچھے اہم عوامل جنوبی کوریا میں کورونا کیسز کی ریکارڈ تعداد سے پیدا ہونے والے خدشات تھے اور یہ تشویش بھی موجود ہے کہ چپ کی عالمی سطح پر کمی پیداوار اور فروخت کو متاثر کر سکتی ہے۔

امریکا نے حجاب پرپابندی کومذہبی آزادی کی خلاف ورزی قراردیا

Shares: