کیف: یوکرین میں مقیم گری کمار پاٹل ڈونباس نامی بھارتی ڈاکٹر نے اپنے پالتو جانوروں کے بغیر ملک چھوڑنے سے صاف انکار کردیا ہے۔
باغی ٹی وی : غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریاست آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والا شہری گری کمار 15 سال قبل طب کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے یوکرین گیا جہاں اس نے پڑھائی مکمل کی اور یوکرینی ریجن ڈون باس میں رہائش اختیار کرتے ہوئے بحیثیت ڈاکٹر اپنی خدمات فراہم کرنے لگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس کے یوکرین پر چڑھائی کے بعد عوام کو جنگی صورت حال کا سامنا ہے اور ہر کوئی اپنی جان بچانے کے لیے ملک سے انخلا کررہا ہے لیکن بھارتی ڈاکٹر نے اپنے پالتو جانوروں بلیک پینتھر اور جیگوار (جنگلی بلیاں) کے بغیر بھارت واپس جانے سے صاف انکار کردیا۔
گری کمار کا کہنا ہے کہ میں اپنی جان بچانے کے لیے پینتھر اور جیگوار کو کسی صورت چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہوں کیوں کہ یہ میرے بچے ہیں، میں آخری سانس تک ان کے ساتھ رہ کر حفاظت کروں گا۔
بھارتی ڈاکٹر نے بتایا کہ میرے والدین مجھے بھارت واپس بلا رہے ہیں لیکں میں نے انہیں صاف منع کردیا ہے، جیگوار ایک چڑیا گھر میں بیمار پڑا تھا جہاں سے میں نے اسے بچوں کی طرح گود لیا ڈاکٹر پاٹل نے جانور کا نام یاشا رکھا ہےاور پھر ساتھی کے طور پر بلیک پینتھر جس کا نام سبرینا ہے کا انتخاب کیا، جنگ کی وجہ سے آج کل اپنے جانوروں کے ساتھ بیسمنٹ میں رہ رہا ہوں۔
بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد، مسٹر پاٹل صرف اپنی بلیوں کے لیے کھانا خریدنے کے لیے اپنے تہہ خانے سے باہر نکل رہے ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نر جیگوار کی عمر 20 ماہ ہے اور مادہ پینتھر چھ ماہ کا بچہ ہے۔
40 سالہ نوجوان نے بی بی سی کو بتایا کہ میری بڑی بلیاں میرے ساتھ تہہ خانے میں راتیں گزار رہی ہیں۔ ہمارے اردگرد بہت زیادہ بمباری ہو رہی ہے۔ بلیاں خوفزدہ ہیں، وہ کم کھا رہی ہیں۔ میں انہیں چھوڑ نہیں سکتا۔
ڈاکٹر پاٹل کے پاس تین کتے بھی ہیں – اطالوی ماسٹف – اور وہ اپنے یوٹیوب چینل کے ذریعے ان کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جس کے 84,000 سے زیادہ سبسکرائبر ہیں۔
ڈاکٹر پاٹل کا تعلق آندھرا پردیش کے مغربی گوداوری ضلع کے تنکو سے ہے۔ اسے امید ہے کہ بھارتی حکومت اسے اپنے تمام پالتو جانوروں کو گھر لے جانے کی اجازت دے گی۔ پچھلے ہفتے، ہندوستانی طالب علم رشبھ کوشک – جو دہرادون کا رہائشی ہے – مرکزی حکومت کے آپریشن گنگا کے ایک حصے کے طور پر اپنے بچائے گئے پالتو جانور "مالیبو” کے ساتھ انڈیا واپس گیا-