ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انعام وحید خان کی میڈیا نمائندوں سے گفتگو۔ دوران ڈکیتی قتل، جائیداد کے لیے قتل، اقدام قتل اور اغواء برائے تاوان کی وارداتو ں میں ملوث 9 خطرناک ملزمان گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق شاہدرہ کے رہائشی جاوید کے قتل کا ڈراپ سین، مدعی مقدمہ مقتول کا بھائی ہی بھائی کا قاتل نکلا۔ مدعی مقدمہ نے اپنے سگے بھائی مقتول جاوید کی جائیداد ہتھیانے کے لیے کرائے کے شوٹرز کو2لاکھ دے کراس کا قتل کروایا۔ ملزم علی حسن مخالفین کے خلاف اندراج مقدمہ کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے احتجاج کرتا رہا۔ 40لاکھ روپے تاوان کے لیے ٹریول ایجنسی کے مالک محمد عمران کو اغواء کرنے والے 3ملزمان اظہر، مظہر اور آصف حسین گرفتار کر لیا گیا۔ ملزمان کی مغوی عمران سے تقریباً 10ماہ قبل جیل میں ملاقات ہوئی تھی اور یہ دوست بن گئے۔ سی آئی اے سول لائنز نے سبزی منڈی کے آڑھتی عبدالمجید کو دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے والے ملزمان کو48گھنٹوں میں گرفتارکر لیا۔ ملزمان محمد وسیم عرف چھیما، محمد افضل عرف کالو اور سکند ر کو گرفتار کر کے موٹر سائیکل،30ہزار نقدی اور پسٹل برآمد کر لیا گیا۔ ماڈل ٹاؤن میں گن پوائنٹ پر ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والاانتہائی خطرناک ملزم پطرس مسیح گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم نے چند روز دن دیہاڑے ATMسے پیسے نکلو اکر نکلنے والی DPSسکول کی سابق پرنسپل شہلا ملک پر دوران ڈکیتی فائرنگ کر دی تھی۔ فائرنگ سے پرنسپل کندھے میں فائر لگنے سے زخمی ہو گئی تھی جبکہ ملزم موقع سے فرار ہو گیا تھا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انعام وحید کا کامیاب کارروائیوں پر سی آئی اے پولیس ٹیموں کے لیے تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔

- Home
- جرائم و حادثات
- خون سفید ہو گیا، بھائی ہی اپنے بھائی کا قاتل نکلا