"بھارت اقلیتوں کو قتل کر رہاہے” ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

"بھارت اقلیتوں کو قتل کر رہاہے” ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
باغی ٹی وی :بھارت اقلیتوں کو قتل کر رہا ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ، بھارت میں اقلیتوں خصوصا مسلمانوں پر عرصہ حیات تو شروع ہی سے تنگ ہے . لیکن جب سے مودی حکومت آئی ہے تب سے یہ سلسلہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے . بھارت میں متنازعہ شہری بل پر احتجاج کرنے پر دہلی میں مسلمانوں کے خون کی ندیاں بہا دی گئیں‌.اسی طرح کشمیری بھائیوں‌کا خوب بھی کئی دھائیوں سے بہا رہا ہے .

بھارتی ظالم فوج حریت رہنما یسین ملک کو گرفتار کر رکھا ہے اور انہیں‌کئی ماہ سے آزاد نہیں‌کیا جارہے. نہ ہی انہیں فری ٹرائل کی سہولت دی جارہی ہے .

اس سلسلے میں ہمارے وزیر اعظم کئی مرتبہ اس طرف توجہ دے چکے ہیں. اس مرتبہ پھر اس مسئلے پر توجہ دلاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر می آرایس ایس کی بالادستی کا نظریہ اور جنگی جرائم جاری ہیں،مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کی آڑ میں مودی سرکارفاشسٹ ہندوتوا نظریے پرعمل پیراہے،بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں جنیوا کنوشن کی خلاف ورزی کررہی ہے
بھارت میں ہندو دہشت گردوں کے ان مظالم پر جب دلی کے مسلمانوں نے اپنی مدد کے لیے پولیس کو بار بار کال کی تو انہوں نے سوائے تماشائی بننے کے کچھ جواب نہ دیا الٹا فسادیوں اور ہندو دہشت گردوں کو مسلم آبادیوں پر حملے کے لیے اکساتے رہے .


وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت کشمیریوں کی نسل کشی کررہی ہے،مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کررہی ہے،آر ایس ایس کی بالا دستی کا نظریہ اور جنگی جرائم جاری ہیں،مقبوضہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کا تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے،عالمی برادری کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف اقدامات کرے،عالمی برادری کی ذمےداری ہےکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لے.


اسی طرح مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھانے والے ہندو تنظیم کے سربراہ کو گرفتار کرکے جیل بھجوا دیابھارتی وزیراعظم مودی اور اترپردیش کے سی ایم یوگی کے خلاف بیانات دینے پر بھارت کی تنظیم ہندو سینا کے سربراہ سنت یوراج کو سہارنپور پولس نے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔ سنت یوراج کو ان کے ضلع متھرا کے گاؤں رنہرا میں انکی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ سہارنپور کے ڈی ایس پی یتیندر ناگر کی قیادت میں پولس کی ایک ٹیم متھرا گئی تھی جہاں سے گرفتاری کے بعد سنت یوراج کو سہارنپور لایا گیا۔

Comments are closed.