بھارت، یونیورسٹی میں بی جے پی سے وابستہ تنظیم کی ہنگامہ آرائی

0
77

بھارتی ریاست مغربی بنگال کی جادو پور یونیورسٹی میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور وزیر مملکت بابل سپریو، بی جے پی سے وابستہ طلبا تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کی جانب سے منعقدہ ایک پروگرام میں شرکت کے لیے یونیورسٹی پہنچے۔ وہاں بائیں بازو کی حمایت یافتہ طلبا تنظیم نے حملہ کرکے رکن پارلیمنٹ کو یرغمال بنا لیا۔

بھارت:یونیورسٹی کے نصاب میں‌آر ایس ایس کی تاریخ شامل،نیا تنازع شروع ہوگیا

واقعہ کے بعد اے بی وی پی کے حامیوں نے یونیورسٹی میں گھس کر کمروں میں توڑ پھوڑ کی اور دیواروں پرآرٹس فیکلٹی اسٹوڈنٹس یونین کے خلاف اور اے بی وی پی کے حق میں نعرے بازی شروع کر دی۔ حملہ آورروں نے یونیورسٹی کی کینٹین میں بھی خوب توڑ پھوڑ کی اور کئی دکانوں اور موٹر سائیکلز کو نذر آتش بھی کیا۔ انہوں نے گیٹ توڑنے کی بھی کوشش کی۔

اسی دوران یونیورسٹی کے طلباء کو زدوکوب اور مارا پیٹا گیا۔ اے بی وی پی کے حامیوں نے راستے میں لگے ہوئے ایس ایف آئی، ٹی ایم سی اورآرٹس فیکلٹی اسٹوڈنٹس یونین کے پوسٹرز اور پلے کارڈز بھی جلا دیئے ۔

واضح رہے کہ بابل سپریو کی یونیورسٹی میں آمد کی خبر کے بعد سے ہی یونیورسٹی میں احتجاج شروع ہو گیا تھا،اس دوران بابل کو سیاہ جھنڈے دکھائے گئے اور ان کو گھیر کر احتجاج کیا گیا۔

Leave a reply