لندن: بھارت کی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستانی سیاستدانوں، سفارتکاروں اور اہلکاروں کے کمپیوٹرز بھی ہیک کرائے۔
باغی ٹی وی : خبررساں ادارے ” دی نیوز” نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بیورو آف انویسٹی گیٹو جرنلزم کی رپورٹ کے مطابق، بھارت کی خفیہ ایجنسیوں کے کہنے پر بھارت میں مقیم کمپیوٹر ہیکنگ گینگ نے پاکستان کے سیاستدانوں،اور سفارت کاروں کے کمپیوٹرز پر قبضہ کر لیا اور ان کی نجی گفتگو کو ریکارڈ کیا،دی بیورو آف انویسٹی گیشن جرنلزم اور غیر ملکی اخبار کو گینگ کے ڈیٹا بیس تک رسائی دی گئی مجرموں نے 10 سے زائد متاثرین کے نجی ای میل اکاوئنٹس کو ہدف بنایا۔
ٹوئٹر جھوٹ اورجہالت کاپلیٹ فارم بن کررہ گیا ہے:امریکی صدر
رپورٹ کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی سے کئی سیاسی اہداف پیدا ہوئے ہیں ہیکرز کو 10 جنوری 2022 کواس وقت کے وزیر اعظم عمران خان فواد چوہدری کا ای میل اکاؤنٹ ہیک کرنے کا ہدف دیا گیا تھا،اس وقت فواد چوہدری پاکستان کے وزیر اطلاعات تھے، سابق صدر پرویز مشرف بھی بھارتی ہیکر گروپ کا نشانہ تھے۔
ہیکنگ ٹیم نے اپنے کمپیوٹرز پر قبضہ کرنے کے لیے مالویئر کا استعمال کیا اور ملک کے سینئر جنرلوں کے ساتھ ساتھ بیجنگ، شنگھائی اور کھٹمنڈو میں اس کے سفارت خانوں کو بھی اسی طرح نشانہ بنایا۔
لندن شہر سے منسلک پرائیویٹ تفتیش کار بھی ہندوستان میں مقیم کمپیوٹر ہیکنگ گینگ کو برطانوی کاروباری اداروں، سرکاری اہلکاروں اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ بیورو آف انویسٹی گیٹو جرنلزم اور سنڈے ٹائمز کو گینگ کے ڈیٹا بیس تک رسائی دی گئی ہے، جو حملوں کے غیر معمولی پیمانے کو ظاہر کرتی ہے۔
دی بیورو آف انویسٹی گیٹیوجرنلزم کے مطابق قطر میں رواں ماں ہونے والے ورلڈ کپ کے موقع پر بے ضابطگیاں سامنے لانے والے بھی متاثرین میں شامل ہیں، کچھ ہیکرز کے صارفین برطانیہ میں نجی تحقیقات کار بھی ہیں ،مجرموں نے خود مختار ریاستوں، برطانوی وکلاء تفتیش کاروں سمیت 100 سے زائد متاثرین کے نجی ای میل اکاؤنٹس کو نشانہ بنایا۔
ایلون مسک کے کمپنی سنبھالنے کے بعد ایمبر ہرڈ کا ٹوئٹر سےاکاؤنٹ غائب ہو گیا
بی بی سی کے پولیٹیکل ایڈیٹر کرس ماؤسن کی تعیناتی کے تین ہفتوں بعد گینگ کو انہیں ہدف بنانے کے احکامات ملے، دی بیورو آف انویسٹی گٹیو جرنلزم نے بھارت میں ہونے والے خفیہ لیک دستاویزات کی تحقیقات کیں-
ہیکرز نے سوئٹزرلینڈ کے صدر اور ان کے نائب کو بورس جانسن اور لز ٹرس سے ملاقات کے بعد نشانہ بنایا، سوئٹزر لینڈ کے صدر نے بورس جانسن اور لزٹرس سے روس پر پابندیوں سے متعلق مذاکرات کیے تھے۔
فلپ ہیمنڈ، اس وقت کے چانسلر،کو اس وقت ہیک کر لیا گیا تھا جب وہ سیلسبری میں روس کے نووچوک زہر کے اثرات سے نمٹ رہے تھے۔ روسی ریاست کے لیے کام کرنے والی لندن کی ایک قانونی فرم کی خدمات حاصل کرنے والے ایک نجی تفتیش کار نے اس گینگ کو حکم دیا کہ وہ ولادیمیر پیوٹن سے فرار ہونے والے برطانوی نژاد تاجر کو نشانہ بنائے۔
یورپی فٹ بال کے سابق سربراہ مشیل پلاٹینی کو 2022 ورلڈ کپ سے متعلق بدعنوانی کے الزامات کے بارے میں فرانسیسی پولیس سے بات کرنے سے کچھ دیر پہلے ہیک کر لیا گیا تھا۔
ہیکرز نے فارمولا ون موٹر ریسنگ باسز روتھ بسکومبے، جو الفا رومیو ٹیم میں ریس کی حکمت عملی کی برطانوی سربراہ ہیں، اور آسٹن مارٹن ٹیم کے چیف ایگزیکٹیو اوٹمار زافناؤر کے ای میل ان باکسز کو توڑا۔
قطر میں بھارتی بحریہ کے 8 ریٹائرڈ افسران کی پُراسرار گرفتاری
ہیکنگ کا کمیشن کرنا ایک مجرمانہ جرم ہے جس کی سزا برطانیہ میں زیادہ سے زیادہ 10 سال قید ہے۔ میٹروپولیٹن پولیس کو قطر کے حوالے سے الزامات کے بارے میں پچھلے سال اکتوبر میں اطلاع دی گئی تھی لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
سابق کابینہ کے وزیر ڈیوڈ ڈیوس نے کہا کہ فورس کو برطانوی شہریوں کے خلاف ممکنہ مجرمانہ سائبر حملوں کی تحقیقات دوبارہ شروع کرنی چاہئیں۔
ڈیوس نے کہا کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ کس طرح لندن "ہیکنگ کا عالمی مرکز” بن گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "یہ مجرمانہ ہیکنگ کے نیٹ ورک کی ایک سنگین تصویر پینٹ کرتا ہے جو یہاں برطانیہ اور پوری دنیا میں انصاف اور رازداری کو خطرہ بناتا ہے۔”
ہیکنگ گینگ، جو وائٹ انٹ کے نام سے کام کرتا ہے، ہندوستانی ٹیک سٹی گروگرام کے مضافاتی علاقے میں چوتھی منزل کے اپارٹمنٹ سے چلایا جاتا ہے۔ اس کا ماسٹر مائنڈ 31 سالہ آدتیہ جین ہے – جو کبھی کبھار ٹی وی سائبر سیکیورٹی کا سربراہ ہے جو برطانوی اکاؤنٹنسی فرم ڈیلوئٹ کے بھارتی دفتر میں بھی کام کرتا ہے-
ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف توشہ خانے سے تحائف غائب کرنے کی تحقیقات شروع
سات سالوں سے، جین کمپیوٹر ہیکرز کا ایک نیٹ ورک چلا رہا ہے جنہیں برطانوی نجی جاسوسوں نے "فشنگ” تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے اپنے اہداف کے ای میل ان باکسز کو چرانے کے لیے رکھا ہوا ہے۔ بعض اوقات اس کی ٹیم بدنیتی پر مبنی سافٹ ویئر تعینات کرتی ہے جو کمپیوٹر کیمروں اور مائیکروفون کو اپنے کنٹرول میں لے لیتی ہے اور انہیں اپنے متاثرین کو دیکھنے اور سننے کی اجازت دیتی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں ہیکنگ جرم ہے تاہم بھارتی گینگز کے خلاف اب تک کارروائی نہیں کی گئی-