واشنگٹن :جوبائیڈن نے 20 سے زائد بھارتی نوازوں کے ہاتھوں میں امریکہ کا اقتدارتھما دیا ،اطلاعات کے مطابق امریکی تاریخ میں پہلی بار بائیڈن ہیرس ٹرانزیشن ٹیم میں 20 سے زیادہ نامور ہندوستانی امریکیوں کوکرتا دھرتا بنادیا گیا
ذرائع کے مطابق جوبائیڈن اورکملا ہیرس کے درمیان انڈرسٹینڈنگ اس حد تک موثر ہے کہ صدر اورنائب صدر نے ریاستہائے متحدہ کی صدارتی تاریخ میں پہلی بار 20 ممتاز ہندوستانی امریکیوں کوکیلدی عہدوں پربٹھا دیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق ان میں سے زیادہ چند اہم نام یہ ہیں
ڈاکٹر ارون مجومدار :سربراہ برائے امریکی محکمہ برائے توانائی
ڈاکٹر ارون مجومدار جو بائیڈن انتظامیہ میں ایک اہم ہندوستانی امریکی ہیں۔ سابقہ ڈائریکٹر برائے محکمہ توانائی کے اعلی درجے کی تحقیقی منصوبوں کی ایجنسی۔ ایک سائنسدان ، انجینئر اور پروفیسر ، ڈاکٹر مجمددار کیلیفورنیا یونیورسٹی ، برکلے یونیورسٹی کے ایک معروف سابق طالب علم کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ اور IIT بمبئی ، ہندوستان۔ 2012 میں ، انٹرنیٹ دیو گوگل نے کمپنی کی توانائی کی حکمت عملی اور اقدامات کا جائزہ لینے اور اس پر عمل درآمد کے لیے ڈاکٹر ارون مجومدار کی خدمات حاصل کیں۔ قومی اکیڈمی آف انجینئرنگ کے ایک ممتاز ممبر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے ،
ڈاکٹر سیلائن گاؤنڈر:سربراہ برائے بائیڈن کوروناویرس ٹاسک فورس
نیو یارک سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سیلائن گونڈر ہیں جو صدر جو بائیڈن کوروناویرس ٹاسک فورس کی ایک اور ممتاز ہندوستانی امریکی رکن ہیں۔ ہندوستانی والد تامل ناڈو کے ایک گاؤں سے ایک ایرواسپیس انجینئر کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں ، ڈاکٹر کلائن ایک متعدی بیماری کے ماہر ، صحافی ، اور نیو یارک یونیورسٹی گروسمین اسکول آف میڈیسن میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ پرنسٹن یونیورسٹی کے سالماتی حیاتیات سے فارغ التحصیل ڈاکٹر سیلائن نے جان ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ سے ماسٹر آف سائنس کی ڈگری اور یونیورسٹی آف واشنگٹن اسکول آف میڈیسن سے ڈاکٹر آف میڈیسن کی ڈگری حاصل کی۔ وہ انٹرنیشنل ہیلتھ گروپ کی شریک بانی ہیں جو ڈاکٹروں سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ دنیا بھر میں پسماندہ افراد کی خدمت کریں۔ اس نے نیویارک سٹی ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ مینٹل ہائیجیئن کے ساتھ کام کیا ہے۔ میڈیکل جرنلسٹ ہونے کی وجہ سے انہوں نے دی نیویارک ، اٹلانٹک ، اور دوسرے میڈیا میں مختلف طبی موضوعات اور صحت عامہ کے امور پر بڑے پیمانے پرماہرانہ انداز میں مقالے لکھے ۔
کرن اہوجا:سربراہ برائے آفس آف پرسنل مینجمنٹ
کرن اہوجا نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی اس مانیٹرنگ ٹیم کے سربراہ ہیں جووائٹ ہاوس کے معاملات کو چیک کریں گی ،کرن آہوجا امریکی دفتر برائے عملہ کے انتظام میں منتقلی کی حمایت کرنے کے لئے رضاکارانہ خدمات انجام دے رہی ہیں۔ ہندوستان میں پیدا ہونے والی امریکی وکیل اور کارکن ، کرن آہوجا سن 2015 سے 2017 تک آفس آف پرسنل مینیجمنٹ کے ڈائریکٹر کی چیف آف اسٹاف تھیں۔انہوں نے نیشنل ایشین پیسیفک امریکن ویمن فورم کی بنیاد رکھی ، جنوبی ایشین خواتین کے شہری حقوق کے لئے کام کیا۔
ڈاکٹر بھاویہ لال :سربراہ برائے ناسا
نومنتخب امریکی صدر کی جائزہ لینے والی ٹیموں میں شامل ہندوستانی نژاد خواتین میں سے ایک ڈاکٹر بھاویہ لال آنے والی امریکی حکومت میں ناسا کے منتقلی میں مدد فراہم کررہی ہیں۔ آئی ڈی اے سائنس اینڈ ٹکنالوجی پالیسی انسٹی ٹیوٹ برائے وائٹ ہاؤس آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی کی ایک اہم محقق کے طورپرجانی جاتی ہیں
انہوں نے خلائی سائنس ، مصنوعی سیارہ ، خلائی جوہری توانائی ، اور خلائی ریسرچ سے متعلق انجینئرنگ میں مہارت حاصل کی ہے۔ اس نے دی اکنامسٹ ، نیشنل جیوگرافک ، اسپیس نیوز ، اور دیگر نامور اشاعتوں کے لئے مضامین لکھے ہیں۔ خلائی میدان میں اس کی شراکت کے باعث وہ بین الاقوامی اکیڈمی برائے خلابازی کے ممبر کے بطور منتخب ہوئیں ۔ نیوکلیئر انجینئرنگ میں ایم آئی ٹی کی مایہ ناز سابقہ ڈاکٹر بھاویہ لال نیشنل اکیڈمی آف سائنس کمیٹیوں میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
مالا اڈیگا : خاتون اول کی پالیسی ڈائریکٹر
جو بائیڈن نے ہندوستانی نژاد مالا اڈیگا کو خاتون اول سے منتخب ہونے والے جید بائیڈن کے لئے پالیسی ڈائریکٹر مقرر کیا ہے۔ اڈیگا کے کرناٹک کے اڈوپی ضلع سے سے اباواجداد تعلق رکھتے ہیں ، مالا اڈیگا نے اپنے ناول "دی وائٹ ٹائیگر” کے لئے 2008 کا مین بکر ایوارڈ جیتا تھا۔ تعلیمی پالیسی کے ماہر ، ہندوستانی امریکی مالا اڈیگا نے بائیڈن فاؤنڈیشن میں بطور ڈائریکٹر اعلی تعلیم اور فوجی خاندانوں کی خدمات انجام دیں۔ یہ اڈیگا ہی ہے جس نے بائیڈن کملا مہم کے لئے بطور سینئر پالیسی مشیر اپنی خدمات پیش کیں۔ وہ ایک تھی
پونیت تلوار: امریکی محکمہ خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ کے لئے جو بائیڈنز کی ایجنسی کا جائزہ لینے والی ٹیم میں ہندوستانی نژاد پونیت تلوار شامل ہیں۔ اوبامہ انتظامیہ میں ، انہوں نے اسسٹنٹ سکریٹری برائے مملکت برائے سیاسی فوجی امور کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں ۔ انہوں نے اس وقت کے سینیٹر جو بائیڈن کے غیر ملکی تعلقات کے بارے میں بطور چیف ایڈوائزر بھی خدمات انجام دیں۔ غیر ملکی تعلقات کے 50 سب سے طاقتور ڈیموکریٹس میں سے ایک کے طور پر پہچانے جانے والے ، ہندوستانی امریکی پونیت تلوار نے امریکی محکمہ خارجہ کے پالیسی پلاننگ اسٹاف کے ساتھ جو بائیڈن کی جنوبی ایشیا ، شمالی افریقہ اور مشرق وسطی کے ساتھ ریاستہائے متحدہ کے خارجہ تعلقات کے سلسلے میں مدد کی۔ . انہوں نے 2009 سے 2014 تک قومی سلامتی کونسل میں خصوصی امداد کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ بین الاقوامی امور میں کولمبیا یونیورسٹی کی ممتاز سابق طالب علم ہیں۔
پاو سنگھ : قومی سلامتی کونسل
پاوسنگھ وہ بھارتی نواز ہیں اورصدر اورنائب صدر کی جوڑی کے معاملات اورقومی سلامتی کے معاملات کی نگرانی کے لیے منتخب کیا گیا ہے، پونیت سنگھ قومی سلامتی کونسل (NSC) اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے امورمیں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن کے لئے رضاکارانہ کام کرنے کے ساتھ ساتھ ، وہ یہ بھی مطالعہ کر رہے ہیں کہ مختلف صنعتوں میں مشین لرننگ اور جدید تجزیات کے ذریعہ اعداد و شمار کے پیچیدہ مسائل کو کس طرح حل کیا جاسکتا ہے۔ ایشیاء پیسیفک اکنامک کوآپریشن (اے پی ای سی) کے قومی سلامتی کونسل کے لیڈ ڈائریکٹر کی حیثیت انہوں نے امریکا ، چین اور امریکہ ، بھارت کے معاشی تعلقات پر کام کیا۔ انہوں نے 2015 میں براک اوباما کے دورہ ہند کے لئے معاشی پالیسی ترتیب دینے میں معاونت کی تھی
سیما نندا : امریکی محکمہ محنت
ہندوستانی امریکی سیما نندا جو امریکی محکمہ محنت کے معاملات کوڈیل کرتی ہیں۔ بوسٹن کالج لا اسکول کی ایک فارغ التحصیل اور میساچوسٹس بار ایسوسی ایشن کی ایک ممبر ہیں ،وہ 2013 میں محکمہ محنت میں شامل ہوگئی اور ڈپٹی چیف آف اسٹاف اور سیکرٹری ٹام پیریز کی سینئر کونسلر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
ڈاکٹر راہول گپتا: نیشنل ڈرگ کنٹرول پالیسی کے دفتر
نومنتخب امریکی صدر کی خصوصی ٹیم میں شامل 20 ہندوستانی امریکیوں میں سے ڈاکٹر راہول گپتا قومی ڈرگ کنٹرول پالیسی کےمعاملات پرنظررکھیں گی ۔ وہ مارچ آف ڈائمس کے سینئر نائب صدر اور چیف میڈیکل آفیسر ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایسے ہی اور بھی بھارتی نوازوں کونوازا گیا ہے اورامید ہے کہ اگلے چند دن تک ان کے محکموں کا بھی اعلان ہوجائے گا