وزیراعظم کی ہدایت پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ بلوں سے نکالنےکا کام شروع کردیاگیا۔

باغی ٹی وی اسلام آباد: لیسکو حکام کے مطابق عملہ بجلی کے بلوں میں سےفیول ایڈجسٹمنٹ پرائس نکال رہا ہے جس کی وجہ سے لیسکو کے دفاتر میں صارفین کا رش لگ گیا۔ لیسکو حکام نے بتایا کہ اس حوالے سے کوئی تحریری نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا، فی الحال مینول طریقے سے اندازےکے مطابق بل درست کیے جارہے ہیں، دو روز تک فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اور ٹیکسز کا معاملہ طے ہوجائے گا۔

لیسکو حکام کے مطابق بجلی بلوں کے ایشو کے حل تک صارفین کےکنکشن کاٹنے سے روک دیا گیا ہے، اب صارفین کو تصحیح شدہ نئے بل جاری کیےجائیں گے۔ لیسکو حکام نے کہا کہ صارفین کو 3 روز کا ریلیف دے رہے ہیں، جو صارف بل جمع کراچکے ان کے اگلے بل میں رقم ایڈجسٹ کی جائے گی، وزارت پاور کمیٹی کل تک نوٹیفکیشن جاری کر دےگی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز بجلی کے بلوں سے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) ختم کرنے کا اعلان کیا لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بجلی کے بلوں پر لگنے والی ’فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ‘ کیا ہے؟

برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق: انہوں نے اس حوالے سے چند ماہرین سے گفتگو کرنے کے علاوہ آئیسکو کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ اعلامیے سے بھی مدد لی ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ میں ہیڈ آف ریسرچ طاہر عباس نے بتایا کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو سمجھنے کے لیے ایکچوئل فیول کاسٹ ( ایک ماہ میں ایندھن پر آنے والی لاگت) اور ریفرنس فیول کاسٹ کو سمجھنا ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر مالی سال کے آغاز میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) ایک ریفرنس فیول کاسٹ دیتا ہے، یعنی ایک ایسا حوالہ جس سے ہر ماہ ایندھن پر آنے والی کل لاگت کا موازنہ کیا جا سکے۔

ایک مہینے میں بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے ایندھن کی کُل لاگت (باسکٹ فیول کاسٹ) دراصل ملک میں توانائی کے مختلف ذرائع میں استعمال ہونے والے ایندھن (جیسے کوئلہ، ایل این جی، فرنس آئل) پر آنے والی لاگت کے اعتبار سے نکالی جاتی ہے۔ اور یوں ہر ماہ کے اختتام پر اس ماہ کی مجموعی فیول کاسٹ کا موازنہ ریفرنس فیول کاسٹ سے کیا جاتا ہے اور اسی حساب سے یہ ’ایڈجسٹمنٹ‘ دو ماہ کے بعد بجلی کے بلوں میں لگ کر آتی ہے۔

اگر اُس ماہ مجموعی فیول کاسٹ، ریفرنس کاسٹ سے زیادہ ہو تو آپ کے بل میں ایف پی اے کی مد میں اضافہ ہو گا جبکہ اگر اس ماہ کی مجموعی فیول کاسٹ ریفرنس کاسٹ سے کم ہو تو ایف پی اے کی مد میں کمی آتی ہے جسے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کہتے ہیں۔

واضح رہے کہ اب وزیر اعظم شہباز شریف نے بجلی کے بلوں سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز (ایف سی اے) ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے اور انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایک کروڑ 71 لاکھ صارفین کو بجلی کے بلوں کی مد میں اضافی فیول ایڈ جسٹمنٹ چارجز نہیں دینا پڑیں گے، اس ریلیف کی تفصیلات کل سامنے لائی جائیں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ٹیوب ویل والے زرعی صارفین کو بھی فیول ایڈجسٹمنٹ سےاستثنیٰ ہوگا،

Shares: