فیول ایڈجسٹمٹ معاف نہیں، مؤخر کیا، جسے اکتوبر سے مارچ کے درمیان وصول کیا جائے گا۔ وزیر توانائی

0
76

وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمٹ معاف نہیں بلکہ مؤخر کیا ہے، جسے اکتوبر سے مارچ کے درمیان وصول کیا جائے گا۔

وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ 300 یونٹ تک کے بجلی صارفین کا فیول ایڈجسٹمنٹ ختم نہیں بلکہ موخر کیا گیا ہے۔ درآمدی فیول کے بجائے مقامی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائے جائیں گے، جس سے بجلی کی قیمت کم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کم وسائل والے افراد کو ریلیف دیا جائے۔ ہم مالی حالات کو دیکھ کر پالیسی بنا رہے ہیں۔300 یونٹ تک کے گھریلو صارفین کا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اکتوبر سے مارچ کے درمیان وصول کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم سولر، کول اور پانی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کو جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں، جس سے بجلی کی قیمت کم ہوگی۔

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کا کام جاری ہے اور سیلاب متاثرین کی تکلیف کم کرنے کےلیے عملی اقدامات جاری ہیں۔ داخلی وسائل پر انحصار کر کے مختلف ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک میں بجلی کے کارخانے ہمارے ملکی وسائل پر لگائے جائیں گے اور بجلی بنانے کے لیے درآمد شدہ ایندھن بہت مہنگا پڑتا ہے۔ بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے عملی کام کا آغاز ہوچکا ہے اور 600 میگاواٹ بجلی پیداوار کے لیے بولی دے رہے ہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں کا تعین شفاف طریقے سے کیا جائے گا۔ خلیج فارس بجلی سیکٹر میں دلچسپی لے رہا ہے اور شمسی توانائی سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہو گی جبکہ شمسی توانائی کے پہلے منصوبے پر سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو شمسی توانائی کے پہلے منصوبے پر بریفنگ دیں گے اور شمسی توانائی سے 60 فیصد سستی بجلی بنائی جا سکتی ہے۔ خزانے پر سبسڈی کا بوجھ کم کیاجائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 6 ہزار میگاواٹ امپورٹڈ فیول کا متبادل دے رہے ہیں اور آنے والے سالوں میں 11 ہزار میگاواٹ سسٹم لگانے کا منصوبہ ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ دو ماہ یعنی اگست اور ستمبر کے بجلے بلز وصول نہیں کیئے جائیں گے اور یہ رعایت صرف اور صرف سیلاب زدہ علاقوں کے لیئے دی گئی جبکہ یہ اعلان وزیر اعظم نے دراصل بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے دورہ کے دوران تھا. تاہم سیلاب متاثرین کو ریلیف مل سکے.

Leave a reply