بلاول نے عالمی ادارہ صحت کےخط کے تناظر میں نکات اٹھانے کا اعلان کر دیا

باغی ٹی وی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کو عالمی ادارہ صحت کے خط میں جائز تحفظات ہیں۔ پی پی کی صوبائی حکومت عالمی ادارہ صحت کے خط پر غور کے بعد وہ نکات قومی سطح پر اٹھائے گی۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زراری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سندھ نے ہمیشہ حقائق اور استعداد کے مطابق قومی پالیسی بنانے پر زور دیا ہے۔


ٹویٹ میں ان کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کوروناوائرس کے معاملے میں قومی سطح کی حکمت عملی اختیار نہیں کی گئی ہے، اس حوالے سے سندھ حکومت قومی سطح کے اجلاس سے قبل مشاورت کرکے اپنے تحفظات کے اظہار کے ساتھ ساتھ تجاویز بھی دے گی۔

اس سے قبل لاک ڈاؤن نرم کرنے پر عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو خبردار کردیا اور کہا ہے کہ پاکستان لاک ڈاؤن نرم کرنے کی 6 میں سے کسی ایک شرط پر بھی پورا نہیں اترتا۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے باغی ٹی وی ڈبلیو ایچ او نے کورونا کے بڑھتے مریضوں اور اموات پر خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ انہوں نے خط میں کہا ہے کہ کورونا کی وبا پاکستان کے تمام اضلاع میں پہنچ چکی ہے، لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

عالمی ادارہ صحت نے پنجاب حکومت کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں کورونا کا پہلا مریض رواں سال 26 فروری کو سامنے آیا، پاکستان کے بڑے شہروں میں کورونا وبا کے کیسز بڑی تعداد میں ہیں، ڈبلیو ایچ او تجویز کرتا ہے کہ پاکستان تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے، پاکستان قرنطینہ، آئسولیشن، سماجی فاصلے اور کانٹیکٹ ٹریسنگ کے اقدامات اٹھائے۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان کیلئے یومیہ 50 ہزار ٹیسٹ کی اہلیت اختیار کرنا بے حد ضروری ہے، لاک ڈاؤن ختم کرنے سے پہلے حکومتوں کا 6 شرائط کا پورا کرنا ضروری ہے، لاک ڈان کے خاتمے سے قبل حکومت یقینی بنائے کہ ملک میں وبا مکمل کنٹرول میں ہے، ہیلتھ سسٹم ہر کیس کی تشخیص، ٹیسٹ، آئیسولیشن، علاج اور ٹریس کرنے کا اہل ہو، حکومت یقینی بنائے کہ ہاٹ سپاٹ رسکس کم سے کم ہوں۔عالمی ادارہ صحت کی جانب سے لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اسوقت لاک ڈاؤن کے خاتمے کی کسی معیار پر بھی پورا نہیں اترتا، پاکستان کورونا سے متاثر 10 سرفہرست ممالک میں شامل ہے، عالمی ادارہ صحت کی تجویز ہے کہ پاکستان 2 ہفتے لاک ڈاؤن، 2 ہفتے نرمی کی پالیسی اختیار کرے

Shares: