اسلام آباد ہائی کورٹ ،تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب خان کے گھر چھاپہ اور فیملی کو ہراساں کرنے کے خلاف اہلیہ کی درخواست پر سماعت ہوئی
عدالتی حکم پر ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر، ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ عدالت میں پیش ہوئے، وکیل نے کہا کہ عمر ایوب کے کم عمر بیٹے کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں ، ہراساں کرنے سے روکا جائے ، عدالت نے حکم دیا کہ جو ایف آئی آر میں نامزد ہے اسے بے شک گرفتار کریں یوں کسی اور کو ہراساں نہ کیا جائے، عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کہ ایسے دیواریں پھلانگ کر لوگوں کو بلاوجہ تنگ نہ کریں ، ایس ایس پی آپریشنز نے عدالت میں کہا کہ عدالتی حکم کی تعمیل ہو گی ،کیس کی سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کے مطابق انکے گھر غیر قانونی چھاپہ مارا گیا ، کیا یہ درست یے، اسٹیٹ کونسل نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف دس مئی کو ایف آئی آر درج ہوئی ،ایف آئی آر کی کاپی بھی منسلک ہے، تمام قانونی کاروائی پوری کی گئی،چھاپہ مارنے سے قبل سرچ وارنٹ بھی موجود تھے ،عدالت نے متعقلہ دستاویزات درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، وکیل عمر ایوب نے کہا کہ پولیس ہماری گاڑی بھی گھر سے لے گئی ، پولیس حکام نے کہا کہ گاڑی پولیس کے پاس ہے، سپرداری کرواکے لے جا سکتے ہیں ،عمر ایوب کی اہلیہ کی جانب سے وکیل آمنہ علی ، عبد اللہ بابر اعوان و دیگر عدالت میں پیش ہوئے،عدالت نے متعلقہ دستاویزات درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی،
عمران خان نے ووٹ مانگنے کیلئے ایک صاحب کو بھیجا تھا،مرزا مسرور کی ویڈیو پر تحریک انصاف خاموش
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل ضمانت کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
شہباز گل کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری