پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹر فخر زمان نے حالیہ پوڈ کاسٹ میں اپنی بیماری کے حوالے سے وضاحت پیش کی اور کہا کہ ان کو انجری نہیں ہوئی تھی بلکہ وہ بیماری کا شکار تھے۔
فخر زمان کا کہنا تھا کہ کہ بیماری کسی بھی شخص کو ہو سکتی ہے اور ان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ انہیں ہائپر تھائیرائیڈ ہوگیا تھا جس کی وجہ سے ان کا وزن 10 کلو کم ہو گیا تھا اور پٹھے کمزور ہوگئے تھے۔ اس کے نتیجے میں ان کی ری کوری میں وقت لگا اور اس دوران وہ ٹیم سے باہر رہے۔ اب وہ مکمل طور پر فٹ ہو چکے ہیں اور ڈومیسٹک کرکٹ میں شروع کے چار پانچ میچز ان کے لیے مشکل تھے کیونکہ انہیں ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے وہ کھیلنا بھول گئے ہوں۔ تاہم، آہستہ آہستہ ان کی حالت بہتر ہوئی ، اب وہ مکمل طور پر صحت یاب ہیں اور کرکٹ کے میدان میں واپس آ چکے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ کے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے اپنے جذبات کا کھل کر ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی ایک بڑا ایونٹ ہے اور اس میں پاکستان کی شرکت کے حوالے سے وہ بے حد پُرجوش ہیں۔ نسیم شاہ نے بتایا کہ ان کی کرکٹ کی شروعات بھی چیمپئنز ٹرافی سے ہوئی تھی اور اب وہ اس ایونٹ کو یادگار بنانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔نسیم شاہ نے اپنی کرکٹ کی ابتدائی یادیں بھی شیئر کیں اور کہا کہ جب وہ 12 یا 13 برس کے تھے تو لاہور کرکٹ کھیلنے آئے، اس دوران ایک شخص نے انہیں کہا تھا کہ وہ فوراً فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔ ان کے والد نے انہیں ایک ڈیڑھ ماہ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی تھی، تاکہ اگر کچھ نہیں ہوتا تو وہ اسکول واپس آ جائیں۔ نسیم شاہ نے کہا کہ سلمان قادر نے ان کے بارے میں پیش گوئی کی تھی اور اس کے بعد انہوں نے بہت محنت کی، تب جا کر وہ اس مقام تک پہنچے ہیں جہاں وہ آج ہیں۔
نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ نئی گیند کے ساتھ بولنگ کرنا بہت ضروری ہوتا ہے اور وہ کوشش کرتے ہیں کہ ون ڈے کرکٹ میں ڈسپلن کے ساتھ بولنگ کریں۔ فاسٹ بولر نے کہا کہ جب ٹیل اینڈرز کے ساتھ پارٹنرشپ بنتی ہے تو بولرز مایوس ہو جاتے ہیں، لیکن وہ خود اس صورت میں پارٹنرشپ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
نسیم شاہ نے اپنی بات کا اختتام ایک دلچسپ پیغام سے کیا اور کہا کہ ان کے پاس تین سے چار ٹکٹس ہوتے ہیں اور جب کرکٹ میچز ہوتے ہیں تو کئی سو لوگ ان سے ٹکٹ مانگتے ہیں۔ انہوں نے درخواست کی کہ لوگ براہ کرم ٹکٹ نہ مانگیں کیونکہ وہ اپنی فیملی کو بھی کبھی کبھار ٹکٹ دینے سے منع کر دیتے ہیں۔ نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ یہ مجبوری ہے اور وہ سب کو خوش نہیں رکھ سکتے، اس لیے لوگوں سے گزارش ہے کہ ٹکٹ نہ مانگیں۔