بہت کچھ کھویا، ہمیں سیاست سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، اختر مینگل

0
41

بہت کچھ کھویا، ہمیں سیاست سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، اختر مینگل

باغی ٹی وی : بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے سینٹ الیکشن پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھوڑا وقت بچا ہے . جب عوام تک نتائج آ جائیں گے. لوگوں نے تین سال حکومت اور تین سال اپوزیشن کو بھگتا ہے . اب نئے قیادت آئے گی ، عوام کے لیے بہتر ہی ہوگا .
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نہیں ہوتی . وہ کلچ دبا دیتی ہے . پیپلز پارٹی کے رہنما کا یہ کہنا کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے یہ ان کا خیال ہے . بلوچستان میں تو پورا بریگیڈ کنٹرول کرتا ہے . اسلام آباد تو بڑا ہے ادھر تو بڑے آفسر کنٹرول کرتے ہیں.
سردار اختر مینگل نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں بہت کچھ حاصل کیا اور بہت کچھ کھویا، ہمیں سیاست سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، اپوزیشن اقتدار کی بھوکی نہیں، ہم نظریاتی اور سیاسی لوگ ہیں۔ انہون نے کہا کہ آج لوگ مہنگائی سے پریشان ہیں، اس ملک کی مہنگائی کفن پہنانے پر مجبور کرتی ہے، حمزہ شہباز کی رہائی خوش آئند ہے۔

یاد رہے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی اپنی 157 نشستیں ہیں، اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ ق کی اور بی اے پی کی 5، 5 جی ڈی اے کی 3، شیخ رشید کی آل پاکستان مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی 1، 1 نشست جبکہ 1 آزاد امیدوا اسلم بھوتانی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس طرح پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

دوسری طرف متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں میں سے مسلم لیگ ن کی 83، پیپلزپارٹی کی 55، متحدہ مجلس عمل پاکستان کی 15، اے این پی اور جماعت اسلامی کی 1،1 نشست جبکہ 3 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی حاصل ہے۔ متحدہ اپوزیشن کے مجموعی اراکین کی تعداد 161 بن جاتی ہے۔ یوں وفاق کی جنرل نشست پر اپوزیشن کو جیتنے کے لئے حکومتی اتحاد میں سے 10 ووٹ توڑنے ہوں گے۔


اس وقت قومی اسمبلی کا ایوان 341 اراکین پر مشتمل ہے، اگر تمام ووٹ کاسٹ ہوتے ہیں تو جیتنے والے امیدوار کو 171 ووٹ درکارہوں گے۔ اگر تمام ووٹ کاسٹ نہیں ہو پاتے تو کاسٹ ووٹوں میں سے 51 فیصد ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار فاتح قرار پائے گا۔

Leave a reply