بالی وڈ کی بولڈ اداکارہ ملکہ شراوت نے انکشاف کیا ہے کہ غیر مہذب کردار دئیے جانے پر انہوں نے ماضی میں 20 سے 30 فلموں میں کام کرنے سے انکار کیا ہے-

باغی ٹی وی : 43 سالہ بھارتی اداکارہ ملکہ شراوت نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے غیر مہذب کرداروں کی پیش کش کے باعث ماضی میں ڈھائی درجن فلموں کو مسترد کیا۔

ٹائمز آف انڈیا کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں ملکہ شراوت نے مذکورہ فلموں کے نام نہیں بتائے اور نہ ہی انہوں نے ان کرداروں کی مکمل طور پر وضاحت کی جن کی انہیں پیش کش کی گئی تھی تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں جن کرداروں کی پیش کش کی گئی وہ ان کی حقیقی شخصیت سے مطابق نہیں رکھتے تھے۔

ملکا شراوت کے مطابق انہوں نے جن کرداروں کی وجہ سے فلموں کو مسترد کیا اگر وہ یہ کردار نبھاتیں تو ان کی حقیقی اور فلمی شخصیت میں تضاد ہوجاتا تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے مذکورہ 20 سے 30 فلموں کی پیش کش کس عرصے میں مسترد کیں۔

مذکورہ انٹرویو میں انہوں نے بھارت میں خواتین کے لباس اور ان کی چال کی وجہ سے انہیں ریپ اور تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے کلچر پر بھی بات کی اور کہا کہ یہ کم علمی اور تعلیم سے دوری کا نتیجہ ہے۔

ملکہ شراوت کا کہنا تھا کہ فلموں یا خواتین کے لباس پہننے کا ان کے ریپ کیے جانے سے کوئی تعلق نہیں لوگوں کو سمجھنا ہوگا کہ کسی کا لباس دوسروں کو ریپ کی دعوت نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جہاں کئی دہائیوں قبل ایک خاتون وزیر اعظم بنیں اور آج متعدد شعبوں کی سربراہی خواتین کے ہاتھوں میں ہے لیکن اس کے باوجود یہاں خواتین کا استحصال اور انہیں کم اہمیت دیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کی عزت سے متعلق ہمیں گھر سے کام کا آغاز کرنا ہوگا اور پہلے اپنے بیٹوں کو لڑکیوں کی عزت کرنا سکھانا ہوگا اور اس کے بعد ریپ جرائم کو روکنے کے لیے سخت قوانین بنانے ہوں گے۔

ملکہ شروات نے مذکورہ انٹرویو ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب کہ کچھ دن قبل ہی سوشل میڈیا پر ان کی تصاویر پر مداحوں نے کمنٹس کرکے ان کی فلموں کو بھارت میں ریپ کیسز کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

ٹوئٹر پر صارفین نے ملکہ شراوت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی بولڈ فلموں اور کرداروں کی وجہ سے ہی خواتین کا ریپ ہوتا ہے، جس پر اداکارہ نے تنقید کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

اس سے قبل بھی بولڈ پرفارمنس اور آئٹم گانوں پر پرفارم کرنے والی اداکارہ ملکہ شراوت ماضی میں با لی وڈ میں اقربا پروری اور کام کے بدلے جنسی تعلقات پر بات کرتی آئی ہیں اور انہوں نے پہلے بھی دعویٰ کیا تھا کہ انہیں بھی جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔

اداکارہ نے 2018 میں ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ ماضی میں انہیں متعدد بار کہا گیا کہ وہ جس طرح اسکرین پر اداکاروں کے ساتھ رومانس کرتی ہیں اسی طرح آف اسکرین بھی ان کے ساتھ رومانس کریں۔

ملکہ شراوت نے بتایا تھا کہ انہیں کہا جاتا تھا کہ جس کام کو سر انجام دینے میں انہیں آن اسکرین یعنی فلم میں کوئی شرم نہیں آتی تو انہیں اسے بند کمرے میں کرنے میں کیا مسئلہ ہے؟

اداکارہ نے کسی بھی اداکار، پروڈیوسر و ڈائریکٹر کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ بعض مرتبہ انہیں رات کو 3 بجے تنہائی میں ملنے کے لیے بلایا جاتا۔

اسی طرح انہوں نے جون 2019 میں دعویٰ کیا تھا کہ اب با لی وڈ میں فلم پروڈیوسرز اور ہدایت کار عام اداکاراؤں کے بجائے اپنی گرل فرینڈز کو کاسٹ کر رہے ہیں۔

ملکہ شراوت نے کسی بھی فلم ساز یا ان کی گرل فرینڈ کا نام نہیں لیا تھا تاہم دعویٰ کیا تھا کہ اب فلموں میں ہی ہیروز کی گرل فرینڈز ہی کاسٹ کی جا رہی ہیں انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ انہیں خواتین کے حقوق پر بات کرنے کی وجہ سے نظر انداز کیا جاتا اور ان کی حق گوئی کی وجہ سے ہی ماضی میں انہیں 20 سے 30 فلموں سے ہاتھ دھونے پڑے تھے۔

خیال رہے کہ ملکا شراوت نے 2002 میں فلمی کیریئر کا آغاز کیا تاہم انہیں شہرت 2004 کی ہارر رومانٹک فلم ’مرڈر‘ سے ملی، وہ اب تک 3 درجن سے زائد فلموں میں جلوہ گر ہو چکی ہیں ملکہ شراوت ن 2016 میں چینی فلم ‘ٹائم ریڈرز‘ میں ایکشن میں دکھائی دیں۔

ملکہ شراوت نے اپنے فلمی کیریئر میں متعدد آئٹم سانگس پر بھی شاندار پرفارمنس کی، ان کے مشہور گانوں میں ’جلیبی بائی، شالو کے ٹھمکے، لیلیٰ اور گاگھرا‘ شامل ہیں ملکہ شراوت کی آخری ہارر کامیڈی ویب سیریز’بو۔۔ سب کی پھٹے گی‘ 2019 میں ریلیز ہوئی تھی، جس کے ذریعے وہ 2 سال بعد اسکرین پر دکھائی دیں تھیں۔

عامر خان کو خود کو مسٹر پرفیکشنسٹ ثابت کرنے میں کن مشکلات کا سامنا رہا؟

لندن میں شاہ رخ خان اور کاجول کے مجسموں کی نقاب کشائی کی جائے گی

Shares: