بالی وڈ کے دو بڑے سوپر سٹارز کی کہانی تحریر علی اصغر

     

                سوپر اسٹار بمقابلہ سوپر اسٹار               
یہ بات ہے آج سے بارہ سال پہلے سن 2009 کی جب آئیفا ایوارڈ کی تقریب کے دوران راجیش کھنا اپنی ہی فلم کا ایک ایک شعر سنا رہے تھے تو اس میں چھپا درد سامنے نظر آ رہا تھا با لی وڈ کا پہلا سوپرسٹار  بالی ووڈ کی شہنشاہ کے ہاتھوں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پاکر اسٹیج پر کھڑا تھا
ہندوستانی سینماؤں کی ان دو بڑی شخصیت کی کہانی اسٹیج پر بارہ سال پہلے 2009 میں پہنچی مگر ان کا رشتہ 40 سال پرانا ہے تب امیتابھ امیتابھ نہیں تھے اور راجیش کھناان دنوں سوپر اسٹار کاکا کہلائے  جاتے تھے تھے 1969 میں آئے امیتابھ بچن کو پہلی کامیابی کے لیے چار سال انتظار کرنا پڑا اور سال 1973 میں امیتابھ کو فلم زنجیر سے بڑی کامیابی ملی جبکہ امیتابھ بچن سے تین سال پہلے بالی وڈ میں آئے راجیش کھنا سال 1969 سے لے کر 1972 تک لگاتار 15 سپر ہٹ موویز دے چکے تھے تب راجیش کھنا سوپراسٹار تھے اور امیتابھ بچن اپنی ایک ہٹ کے لیے ترس رہے تھے تب پہلی بار دونوں ایک فلم میں ملے فلم کا نام تھا آنند اس فلم میں راجیش کھنا کو ایک ایک ڈائیلاگ کے اوپر داد مل رہی تھی امیتابھ بچن اس فلم میں ایک سائیڈ رول کر رہے تھے اور راجیش کھنا فلم کی جان تھے لیکن پردے کے پیچھے کی کہانی کچھ اور تھی وہ سال تھا سال 1971 مشہور کہانی نگار علی پیٹر جون  لکھتے ہیں رشی کیش مکھرجی امیتابھ اور راجیش کھنا کو لے کر ایک فلم بنانا چاہتے تھے بتایا جاتا ہے کہ راجیش کھنہ نے کہا کہ اس فلم سے امیتابھ بچن کو ہٹا لیجئے ایک سپر اسٹار کا ایک نئے ہیرو کے لیے ایسا کہنا کافی حیران کن تھا اس وقت لوگوں کا ماننا یہ تھا کہ راجیش کھنا اپنے آپ کو بہت جلدی غیر محفوظ سمجھنا شروع کر دیتے ہیں اور  امیتابھ کو لے کر بھی ان کے من میں یہی خیال تھا اس کے دو سال کے بعد 1973 میں آئی نمک حرام نے ایک دفعہ پھر امیتابھ بچن اور راجیش کھنا کی جوڑی کو سپر ہٹ کر دیا
ان دونوں کی جوڑی پردے پر کامیاب تو ہوئی مگر اس بار یہ کردار فلم آنند کی طرح کمزور نہیں تھا بلکہ اس بار راجیش کھنا کی ٹکر کا کردار تھا یہ وہ وقت تھا جب امیتابھ بچن کو کامیابی کی سیڑھیاں چڑھنی تھی اور راجیش کھنا کو انہیں سیڑھیوں سے نیچے اترنا تھا لیکن اس سے پہلے ہی ان دونوں کے درمیان کچھ اور کھچڑی پک چکی تھی علی پیٹر جون راجیش کھنا کے بہت ہی قریب تھے وہ یہ بتاتے ہیں کہ ان دنوں میں ایک فلم باورچی بن رہی تھی باورچی کے سیٹ کے پر جب امیتابھ بچن جیا بچن کو لینے آتے تھے تو راجیش کھنا ان سے کنارہ کر لیتے تھے یہاں تک کہ وہ صرف جیا بچن سے ہی ہیلو ہائے کرتے تھے ایک دن جیا بچن نے راجیش کھنا کو جھاڑتے ہوئے  کہا کہ دیکھ لینا ایک دن وہ تم سے بڑا سٹار بنے گا یہ واقعہ علی پیٹر جون کے سامنے ہوا تھا وہ کہتے ہیں کہ جیا بچن نے کہا کہ وہ آدمی اپنے آپ کو کیا سمجھتا ہے وہ کوئی خدا نہیں ہے ایک آدمی کو دوسرے آدمی کو عزت دینے میں کیا جاتا ہے ایسا علی لکھتے ہیں ہیں کہ اس وقت جیابچن نے کھڑے ہو کر کہا کہ دیکھ لینا ایک وقت آئے گا یہ جو آدمی میرے ساتھ کھڑا ہے یہ کتنا بڑا اسٹار ہوگا وہ جو اپنے آپ کو خدا سمجھے بیٹھا ہے وہ کہیں کا نہیں رہے گا وہ سال تھا 1972 اس وقت باورچی فلم آئی تھی اس وقت تک راجیش کھنا کے نام ایک درجن سے زیادہ سوپر ہٹ موویز تھی تھی اور امیتابھ بچن کو انڈسٹری میں آئے ہوئے صرف تین سال ہوئے تھے  آگے چل کر امیتابھ نے اپنے نام درجنوں سپر ہٹ موویز کی اور راجیش کھنا سٹارڈم کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ گئے امیتابچن کی کامیابی بی اور راجیش کھنا کی ناکامی ریل کی پٹڑیوں کی طرح آگے بڑھتی جا رہی تھی اگلے پندرہ سال تک امیتابھ نے ہر سال کامیاب فلمیں دیں 1973 میں آئی فلم زنجیر سے امیتابھ کو بڑی کامیابی ملی اس کے بعد ابھیمان, نمک حرام, ملی, دیوار, چپکے چپکے, شعلے, کبھی کبھی, ہیراپھیری, قسمیں وعدے, ڈون, ترشول, مقدر کا سکندر اور ان جیسی اور کامیاب فلموں نے اگلے چھ سال میں امیتابھ کو انڈسٹری کا بے تاج بادشاہ بنا دیا جب کہ راجیش کی اگلی فلمیں باکس آفس پہ دم توڑتی گی1969 سے لے کر 1972 تک لگاتار پندرہ سوپر ہٹ موویز دینے والے راجیش کھنا کی اگلی فلمیں جیسے کہ مہا چور, عاشقوں بہاروں کا, بنڈل باز, محبوبہ, راجہ رانی, پلکوں کی چھاؤں میں ایسی فلموں نے بالی ووڈ پر پانی بھی نہیں مانگا اور فلاپ ہوتی چلی گئی یہ وہ وقت تھا کہ جب راجیش کھنا کو بچن نام سے نفرت ہوگئی ہے کہا جاتا ہے کہ راجیش کھنہ نے اپنے آپ کو سپر ہٹ ثابت کرنے کے لیے بہت کوششیں کیں کی مگر امیتابھ بچن کے مقابلے میں وہ اپنے آپ کو
واپس نہیں لا سکے وہ اپنے دوستوں کو کہا کرتے تھے تھے کہ کے اگر آپ کو ایسا لگتا ہے کہ میں ایسے ایرے غیرے لوگوں سےڈر جاؤں گا جاؤنگا یا اگر آپ ایسا سوچتے بھی ہیں تو آپ کو ہمارا دربار چھوڑنا پڑے گا ہے شاید بچن نام سے یہ نفرت اس لیے بھی تھی تھی کہ راجیش کھنہ نے جو سٹار دم دیکھا آج وہ سٹار دم امیتابھ بچن جی رہے تھے اس کے کچھ ہی دنوں کے بعد بعد امیتابھ بچن اور راجیش کھنا بمبئی کے ایک ہوٹل میں ایک پارٹی میں اکٹھے  ہوئے تو وہاں پر راجیش کھنہ سے زیادہ لوگ لوگ میتابچن سے آٹو گراف لینے پہنچے راجیش کھنا اس واقعہ کو لے کر اتنا دل برداشتہ ہوئے کے پارٹی ادھوری چھوڑ کر چلے گئے اور اپنے کمرے میں جا کے خوب شراب پی  اور خدا سے کہنے لگے لگے کہ میرے ساتھ ہی کیوں کیوں اینگری ینگ مین کے کردار میں امیتابھ بچن کامیابیوں کے جھنڈے گاڑھےجارہے تھے اور راجیش کھنا اپنے آپ کو دہرانے کے چکر میں فلاپ ہوتے جارہے تھے اس کا نتیجہ یہ تھا کہ راجیش کھنا کے چاہنے والوں نے ایک اور سپر سٹار کو چن لیا تھا اور وہ تھا امیتابھ بچن
اس کے بعد 80کی دہائی میں جب امیتابھ بچن کا ستارہ مدہم پڑنے لگا تو انہوں نے سیاست کا رخ کیا یا اس کے بعد 90 کی دہائی میں راجیش کھنہ نے بھی یہی کام کیا اور وہ بھی سیاست میں آگئے یہ کہا جاتا ہے ہے کہ راجیوگاندھی امیتابھ بچن کو جلانے کے لیے راجیش کھنا کو سیاست میں لے کر آئے تھے 1991 میں ایل کے ایڈوانی کے مد مقابل الیکشن لڑیں 1991 میں جب ایل کے ایڈوانی کے مدمقابل امریتا سونی کو کھڑا کرنا تھا مگر الیکشن سے کچھ دن پہلے اچانک راجیش کھنا کا نام اناؤنس کردیا گیا اور اس کے بعد جب الیکشن ہوا  تو راجیش کھنا وہ الیکشن ہار گئے گئے اور وہ بھی صرف پندرہ سو ووٹ کے فرق سے اس کے بعد جب ایل کے ایڈوانی نے نئی دلی والی سیٹ چھوڑی تو راجیش کھنا فلمی دنیا کے ایک اور ستارے شتروگھن سہنا کو ہرا کر اسمبلی میں پہنچ گئے اس طرح ان کا اسمبلی میں پہنچنے کا خواب پورا ہوگیا اس کے بعد اگلے الیکشن میں راجیش کھنا ہار گئے اور وہ بھی امیتابھ بچن کی طرح الٹے پاؤں سیاست سے واپس فلمی نگری کی جانب آ گئے  اکیسویں صدی کے شروع میں میں امیتابھ بچن کون بنے گا کروڑ پتی پروگرام سے ایک دفعہ پھر کامیابیوں کی سیڑھی پر پہنچ گئے ہاں اب راجیش کھنا میں اتنی ہمت باقی نہیں تھی اور انہوں نے فلموں میں ہی اپنے آپ کو دوبارہ آزمانے کی کوشش کی مگر کوئی فائدہ نہ ہو سکا اس کے بعد 2009 میں امیتابچن کی ملاقات ایک دفعہ پھر راجیش کھنا کے ساتھ ہوئی جہاں امیتابھ بچن نے راجیش کھنا کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا اس کے تین سال کے بعد جب راجیش کھنا دنیا سے گئے تو امیتابچن وہاں پر اپنے بیٹے ابھیشیک بچن کے ساتھ پہنچے  آخری بار دیدار کرنے بالی ووڈ کا پہلا سوپر اسٹار اس دنیا سے جا رہا تھا اور عجیب اتفاق دیکھئے یے کہ امیتابھ بچن اور راجیش کھنہ نے جو پہلی فلم اکٹھے کی تھی آنند اس میں بھی فلم کا کردار آنند یعنی راجیش کھنا جب دنیا سے جاتا ہے امیتابھ بچن اس کے بعد اس کے پاس آتے ہیں ہیں یہ تھی آج کی کہانی  اچھی لگی ہو ہو تو کمنٹس میں بتائیے گا 

Thanks
Ali Asgher khan 
Twitter account @Ali_khan_AJK 
Twitter account @Ali_AJKPTI 

Comments are closed.