برطانیہ میں اومی کرون وائرس سے ایک مریض کی ہلاکت ہوئی ہے-

باغی ٹی وی : ” روئٹرز” نے اسکائی نیوز کے حوالے سے بتایا کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانس نے پیر کے روز اومی کرون سے مریض کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جانسن نے نامہ نگاروں کو بتایا، "افسوس کی بات ہے کہ اب کم از کم ایک مریض کی اومی کرون کے ساتھ موت کی تصدیق ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں اومیکرون کیسز میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور متعدد مریض اس وقت اسپتالوں میں زیر علاج ہیں بورس جانسن نے میڈیا سے بات چیت میں کہا ہے کہ اس وقت کورونا سے متاثرہ مریضوں میں سے 40 فیصد اومی کرون کا شکار ہیں۔

لندن : جنوری میں اومی کرون کی بڑی لہر کا خطرہ،سائنسدانوں نے خبردار کر دیا

خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں کورونا وائرس بھی تیزی سے پھیلنے لگا ہے۔ گزشتہ روز بھی برطانیہ میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد وائرس سے متاثر ہوئی تھی۔

برطانیہ کے چیف میڈیکل آفیسر نے خبردار کیا ہے کہ اومیکرون تیزی سے پھیل رہا ہے، مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،کرونا کی اس نئی قسم سے ویکسین سے بھی محفوظ رہنا مشکل ہے، برطانیہ میں اومیکرون کے کیسز میں اضافے کے بعد کرونا الرٹ لیول دوسری بلند ترین سطح پر پہنچا دیا گیا ہے-

میڈیکل آفیسر کا کہنا ہے کہ اومیکرون کی وج سے پہلے ہی ہسپتالوں میں مریض زیر علاج ہیں اور اب مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے کا خدشہ ہے، اومی کرون کے پھیلاؤ میں اضافے کے بعد کورونا الرٹ لیول بڑھا کر چار کردیا گیا ہے کورونا الرٹ لیول چار کا مطلب وبا کا پھیلاؤ بہت زیادہ ہے۔ نئے کرونا وائرس کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کا اومی کرون ویرینٹ ڈیلٹا ویرینٹ سے زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے-

برطانیہ میں حالات کنٹرول سے باہر: اومی کرون کا پھیلاؤ تیز، کورونا الرٹ لیول 3 سے بڑھا کر 4 کردیا گیا

اومی کرون کے پھیلاؤ میں تیزی کے بعد برطانیہ نے کورونا الرٹ لیول تین سے بڑھا کرچارکردیا۔خبر ایجنسی کے مطابق کورونا الرٹ لیول چار کا مطلب وبا کا پھیلاؤبہت زیادہ ہے اور ہیلتھ کیئر سروسز پردباؤ بہت زیادہ ہے۔

برطانوی حکومت کا کہنا ہےکہ ابتدائی شواہد کےمطابق اومی کرون ویرینٹ ڈیلٹا سے زیادہ تیزی سےپھیل رہا ہے، اومی کرون ویرینٹ سے کورونا ویکسین سے ملنے والا تحفظ کم ہورہاہے۔

ادھر سائنسدانوں نے خبر دار کیا ہے کہ اگر پابندیاں نہ لگائی گئیں تو جنوری میں ملک اومی کرون کی بڑی لہر کی زد میں ہوگا برٹش منسٹر مائیکل گوو کے مطابق دارالحکومت لندن میں 30 فیصد کورونا مریضوں اومی کرون وائرس پایا گیا ہے۔

برطانیہ میں اومیکرون کے پھیلاؤ میں تیزی

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر ملک میں مزید پابندیاں نہ لگائیں گئیں تو جنوری میں اومی کرون کی بڑی لہر پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اپریل کے آخر تک کورونا کی نئی قسم سے اموات کی تعداد25000 سے 75000 تک جا سکتی ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اموات کی تعداد اس بات پر منحصر ہوگی کہ ویکسین نئے ویرینٹ کے خلاف کس حد تک موثر ثابت ہوتی ہے ان کا کہنا ہے کہ ویکسینیٹڈ افراد کے اومی کرون سے متاثر ہونے کے امکانات کم ہیں۔

امریکی دواساز کمپنی نے کورونا کی چوتھی ڈوز کے استعمال کا اشارہ دیدیا

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اومی کرون دسمبر کے وسط تک برطانیہ میں سب سے زیادہ پایا جانے والا وائرس بن سکتا ہے سکاٹش فرسٹ منسٹر نکولا اسٹروجن نے برطانیہ میں اومی کرون کے بڑے پیمانے پر پھیلاو کو ’’انفیکشن کا سونامی‘‘ قرار دیتے ہوئے اس سے خبردار کیا ہے۔

واضح رہے کہ کورونا کی خطرناک قسم اومیکرون کے پھیلاؤ میں تیزی کے بعد کورونا الرٹ لیول تین سے بڑھا کرچار کردیا گیا ہے عالمی ادارہ صحت نے بھی تصدیق کی ہے کہ دنیا کے 63 ممالک میں اومیکرون تیزی سے پھیل چکا ہے

Shares: