چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا ایکسٹینشن لینے سے انکار
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی نئے عدالتی سال کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی ہے
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے صحافی نے سوال کیا کہ رانا ثناء اللہ صاحب کہہ رہے ہیں کہ اگر تمام جج صاحبان کی عمر بڑھا دی جائے تو آپ بھی ایکسٹینشن لینے پر متفق ہیں، جس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رانا ثناءاللہ کی بات کی تردید کر دی چیف جسٹس نے ایکسٹینشن لینے سے صاف سے انکار کردیا اور کہا کہ رانا ثناء اللہ صاحب کو میرے سامنے لے آئیں،ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں اعظم نزیر تارڑ اورجسٹس منصور علی شاہ صاحب اور اٹارنی جنرل موجود تھے،اس میٹنگ میں رانا ثناء اللہ موجود نہیں تھے،،بتایا گیا تمام چیف جسٹسز کی مدت ملازمت میں توسیع کر رہے ہیں، میں نے کہا کہ باقیوں کی کر دیں میں قبول نہیں کروں گا،مجھے تو یہ نہیں پتہ کہ کل میں زندہ رہوں گا بھی یا نہیں،
صحافی نےسوال کیا کہ چھ ججز کے خط کا معاملہ سماعت کے لئے مقرر کیوں نہیں ہو رہا ؟ جس کا جواب دیتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ چھ ججز کے خط کا معاملہ کمیٹی نے مقرر کرنا ہے،جسٹس مسرت ہلالی طبعیت کی ناسازی کے باعث نہیں آرہی تھیں اس وجہ سے بینچ نہیں بن پا رہا تھا،
مثبت دلائل دیں سراہیں گے لیکن گالم گلوچ کسی طور برداشت نہیں کرینگے،چیف جسٹس
چیف جسٹس نے قانون سازی کے ذریعے ایکسٹینشن کی حامی بھرلی ،رانا ثناء اللہ
فیض حمید کا نواز،شہباز کو پیغام،مزید گرفتاریاں متوقع
فیض حمید پر ڈی ایچ اے پشاور کو 72 کروڑ کا نقصان کا الزام،تحقیقات
قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف
فیض حمید "تو توگیا”،ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، مبشر لقمان
فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات