2022-23 بجٹ، 10 ہزار ارب روپے اور خسارہ 500 ارب روپے

2022-23 بجٹ، 10 ہزار ارب روپے اور خسارہ 500 ارب روپے ہے

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق خسارے کو کم رکھنے کے لیے معاشی شرح نمو 4 فیصد سے کم ہونے کا امکان ہے بجٹ ڈیٹا منظوری کے لیے کسی وقت بھی کابینہ کو پیش کر دیا جائے گا،خسارہ کم رکھنے کا مقصد اخراجات اور مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے، مہنگائی کی شرح 12 فیصد اور وفاقی اخراجات کو 700 ارب روپے تک محدود کرنا ہے، 300 ارب روپے قرضوں پر سود کی واپسی اور ایمرجنسی اخراجات کے لیے ہوں گی،نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق اخراجات اور مہنگائی کم رکھنے کے فارمولے سے معیشت سست پڑنے کا خطرہ مول لیا گیا ،یہ خطرہ ٹیکس محصولات کے حجم کو 25 فیصد مزید بڑھانے سے بڑھے گا،معیشت سکڑنے کا خطرہ مول لیے بغیر بجٹ بنانا ممکن نہ تھا

آئندہ مالی سال کیلئے ترقیاتی بجٹ 800 ارب روپے مختص کیا جائے گا،وفاقی وزارتوں اور محکموں کا بجٹ 538 ارب روپے مختص کیا جائے گا،سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ این ایچ اے کو 121 ارب روپے ملے گا، آبی وسائل کیلئے 96 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے، آزاد کشمیراور گلگت بلتستان کے لیے 96 ارب 36 کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے ،ترقیاتی کاموں کےلیے کابینہ ڈویژن کو60 ارب کا بجٹ ملے گا، توانائی کے شعبے میں پیپکو کے لیے49 ارب روپےکا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے، ریلوے کے لیے 33 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے، خیبرپختونخوا میں ضم قبائلی علاقوں کےلیے50 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے، اٹامک انرجی کمیشن کے لیے25 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گاہائرایجوکیشن کمیشن کو 41 ارب 87 کروڑ کا ترقیاتی بجٹ ملے گا، ایوی ایشن کے لیے ڈھائی ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا،

ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت کے لیے9.5 ارب روپےکا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا،تعلیمی منصوبوں کے لیے6 ارب روپے کاترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا ،ہاؤسنگ کے لیے11 ارب 60 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا،وزارت داخلہ کے لیے 10 ارب 47 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا ،وزارت صحت کے لیے 12 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا ،وزارت غذائی تحفظ کےلیے12 ارب روپےکاترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا، میری ٹائم افیئرزکے لیے3.1 ارب روپےکا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 96 ارب 36 کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا

بجٹ میں،کم فیس والے نجی سکولوں کے لیے الگ سے رقم مختص کی جائے، ملک ابرار حسین

اگلے مالی سال کا بجٹ 10جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا،

تمباکو اور میٹھے مشروبات پر ٹیکس میں اضافہ آنیوالے بجٹ میں کیا جائے، ثناء اللہ گھمن

تمباکو پر ٹیکس عائد کر کے نئی حکومت بجٹ خسارے پر قابو پا سکتی ہے،ماہرین

Comments are closed.