اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 9 مئی واقعات سے متعلق درج مقدمے میں وکیل سلمان صفدر پیش ہوئے۔
پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی مجرم ہیں اور جیل میں قید ہیں عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو کافی جلدی ہے بات کرنے کی، جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی شامل تفتیش ہوئے ہیں؟ تفتیشی افسر نے عدالت میں کہ چیئرمین پی ٹی آئی چند مقدمات میں شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر تمام 6 مقدمات میں ایک ہی نوعیت کا الزام ہے جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ عمران خان صرف ایک مقدمے میں شامل تفتیش ہوئے۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ہم نے پراسیکیوشن کی گزشتہ سماعت پر شکایت لگائی تھی پراسیکیوشن سے شامل تفتیش ہونے کیلئے رابطہ کیا مگر کوئی جواب نہیں ملا۔ چیئرمین پی ٹی آئی اس وقت جیل میں موجود ہیں ان کے خلاف گزشتہ 71 سال میں کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے
دوران سماعت عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کمرہ عدالت پہنچیں تو جج نے پولیس کو ہدایت کی کہ ان کو کمرہ عدالت میں احترام سے بٹھایا جائے ۔ تھانہ کہسار کے تفتیشی افسر کے آنے پر بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کیا جائے گا وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بشریٰ بی بی سے متعلق سکیورٹی خدشات ہیں، یہیں پر تفتیش کر لیں یا آئندہ سماعت پر کر لیں ،جج محمد سہیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مجھے تھانے کے ماحول کا اندازہ ہے ڈی آئی جی آفس پاس ہی ہے عزت کے ساتھ بٹھایا جائے گا بعد ازاں بشریٰ بی بی کمرہ عدالت سے روانہ ہو گئیں، سیشن جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی کو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع دیا جا رہا ہے۔ورنہ ضمانت خارج کردی جائے گی
تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 7 ستمبر تک توسیع کر دی گئی،
کاشانہ معاملہ، افشاں لطیف کا حکومت کے خلاف انتہائی اقدام
کاشانہ کیس، ن لیگ بھی میدان میں آ گئی، عظمیٰ بخاری نے بڑا مطالبہ کر دیا
کاشانہ کیس،اخلاقی کرپشن، عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ سامنے آ گیا
اس قوم کے بخت سنورگئے جس نے درخت لگا ئے:افشاں لطیف
کاشانہ کی بیٹیوں کی پرخلوص دعاﺅں نے وزیراعلیٰ پنجاب کوحادثہ سے بچالیا ،افشاں لطیف
کم عمر بچیوں کی شادی نہ کروانے پر کاشانہ کی سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟
کاشانہ کیس،بات پارلیمنٹ تک پہنچ گئی، رحمان ملک نے بڑا حکم دے دیا