کینیڈا کے صوبے سسکاچُون میں چاقو کے وار سے 10 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے۔
باغی ٹی وی : پولیس کا کہنا ہے کہ ان افراد کو 13 مختلف مقامات پر نشانہ بنا یا گیا، حملہ آوروں کی شناخت کر لی گئی ہے ملزمان کی شناخت ڈیمئن سنڈرسن اورمایلس سنڈرسن کے ناموں سے کی گئی ہے تاہم دونوں ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
واٹس ایپ نے 23 لاکھ 87 ہزار بھارتی اکاؤنٹس بلاک کر دیئے
رائل کینڈین ماؤنٹڈ پولیس کیجانب سے شہریوں کو خطرناک ملزمان سے خبردار کیا گیا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور بلا ضرورت اپنے گھروں یا محفوظ مقامات سے باہرنہ نکلیں، اور لمبا سفر کرنے سے گریز کریں۔
پولیس نے خبردار کیا ہے کہ امکان ہے کہ ملزمان کالی نیشان رؤگ میں سوار ہیں، جنہیں بھی ایسی کوئی گاڑی یا ملزمان نظر آئیں تو ان سے دور رہیں اور فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔
ایک پریس کانفرنس میں رائل کینڈین ماؤنٹڈ پولیس کی سربراہ کا کہنا تھا کہ فرار ملزمان خطرناک ہیں اور امکان ہے کہ وہ مزید لوگوں پر بھی حملہ آور ہو سکتے ہیں چیک پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں، پولیس مسافروں کی شناخت کی جانچ کر رہی ہے-
اداسی محسوس ہو تو دریا یا نہر پر چلے جانا مزاج کو بہتر کر سکتا ہے،تحقیق
پولیس کا کہنا ہے تاحال ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے جبکہ ان کی لوکیشن یا وہ کس طرف فرار ہوئے اس حوالے سے تاحال کوئی معلومات نہیں ہے اسی لیے صوبے کے لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔
جیمز اسمتھ کری نیشن میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے – ایک مقامی کمیونٹی جس میں تقریباً 2,000 رہائشی ہیں ویلڈن کے شمال مشرق میں، جہاں تقریباً 200 لوگ رہتے ہیں۔
کینیڈا کےصوبے سسکاچُون میں چاقو زنی کے واقعات میں درجنوں زخمی افراداسپتال میں زیرعلاج ہیں یہ بڑے پیمانے پر تشدد کی سب سے مہلک کارروائیوں میں سے ایک ہے جو کینیڈا میں اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔
وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ٹوئٹر پر حملے کو ’خوفناک اور دل دہلا دینے والا‘ قرار دیا انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ میں آج کے ہولناک حملوں سے حیران اور ہوں آج کے گھناؤنے حملوں کے ذمہ داروں کو مکمل طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔