جی 20 اجلاس،بھارتی وزراء کو سرکاری کاروں کی بجائے بس پر سفر کا حکم
جی 20 اجلاس،دہلی میں اجلاس سے قبل بھارتی وزیراعظم مودی نے کابینہ اراکین کے لئے ایس او پیز جاری کی ہیں
مودی کی جانب سے کابینہ اراکین کو کہا گیا ہے کہ جی 20 اجلاس کے دنوں میں کوئی بھی وزیر سرکاری گاڑی استعمال نہیں کرے گا، حکومت کی طرف سے جو گاڑیاں ملی ہوئی ہیں انکو پارک کر دیں اور اجلاس کے دوران شٹل سروس لیں، کوئی بھی وزیر جی 20 اجلاس کے دوران سرکاری کار پر نظر نہ آئے، اس سے وقت کی بچت ہو گی اور سیکورٹی کا بھی خاص خیال رکھا جا سکتا ہے،
مودی سرکار نے کابینہ اجلاس کے دوران ہدایات دیں، اجلاس میں خارجہ سیکرٹری نے وزراء کو مہمانوں کے پروٹوکول کے حوالہ سے بریفنگ دی اور کہا کہ یہ بھارت میں ایک عالمی اجتماع ہے، اسلئے کئی سطحوں پر سیکورٹی ، پروٹوکول پر عمل کرنا پڑے گا، وزراء کی جانب سے کسی غلطی کی گنجائش نہیں ، اگر معمولی غلطی ہوئی تو پریشانی کا سامنا سب کو کرنا پڑے گا، تمام وزرا کے پاس درست معلومات ہونی چاہئے اور وقت پر، طے شدہ شیڈول کے مطابق ہی مقررہ مقام پر پہنچنا ہے، اسکے لئے کار کی بجائے شٹل استعمال کرنی ہو گی،
مودی نے سرکاری جی 20 انڈیا موبائل ایپ بھی وزراء کو ڈاؤنلوڈ کرنے کا کہنا ہے اور بتایا کہ اس میں تمام معلومات مووجد ہوں گی، مودی نے حکم دیا کہ وزراء بھارت منڈپم پہنچنے کے لیے سرکاری گاڑیوں کا استعمال نہ کریں بلکہ شٹل کے ذریعے پہنچیں،جی 20 کے بارے میں کسی بھی وزیر کو کوئی بیان دینے کی اجازت نہیں جس کو اجازت ملے گی وہی بات چیت کرے گا اور بیان دے گا،وزرا اپنی گاڑیاں پارلیمنٹ ہاؤس کی پارکنگ میں پارک کر دیں گے اور جی 20 اجلاس کے بعد گاڑیاں واپس لیں گے،
برطانیہ اور بھارت کے درمیان تجارتی تعلقات منقطع ہوگئے
بھارتی مرکزی بینک کی 18 ممالک کو بھارت کرنسی میں تجارت کی سہولت
پینٹاگون نے حساس دستاویزات کا افشا ہونا قومی سلامتی کیلئےانتہائی سنگین خطرہ قرار دے دیا
بھارت جی 20 کی صدارت کا غیرقانونی استعمال کررہا. وزیر خارجہ
جی 20 اجلاس میں شرکت کے لئے نائیجریا کے صدر بولا احمد ٹینوبو بھارت پہنچ گئے ہیں
جی 20 اجلاس،بائیڈن پہنچیں گے آج بھارت،دہلی کی عوام کیلئے مشکلات
بھارت کو گزشتہ برس یکم دسمبر کو جی 20 کی صدارت ملی تھی، نئی دہلی میں نو دس ستمبر کو منعقد ہونے والا 18 ویں جی 20 سربراہی اجلاس سال بھر میں منعقد ہونے والے تمام G20 عمل اور میٹنگوں کا اختتام ہوگا ،اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا،
گروپ آف ٹوئنٹی (G20) میں 19 ممالک شامل ہیں، ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، برطانیہ۔ اور امریکہ اور یورپی یونین،