پاکستان کی معروف اور نامور شاعراحمد فراز کو مداحوں سے بچھڑے آج 12 برس بیت گئے۔ باغی ٹی وی : ماہر تعلیم ونامورشاعراحمد فراز12 جنوری 1931 کوکوہاٹ میں پیدا ہوئے
ایک نظم والد کی یاد میں قبر پر تمہاری میں فاتحہ پڑھنے نہیں آیا مجھے معلوم ہے تم زندہ ہو میرے دل میں میری آرزؤں میں میری یادوں میں تمہاری
کعبے کی رونق {کووڈ 19 کے سبب حج سے محروم رہ جانے والے حاجیوں کی فریاد} از قلم: عظمی ناصر (بنت ربانی) الہی! کعبے کی رونق ہمیں واپس لوٹا دے
پیاری ماں…!!! [بقلم:جویریہ بتول]۔ تو عزم کا ہے کارواں… اے میری پیاری ماں… محبّت کا دریا تیرے… دل میں رواں دواں… عفو کے موتیوں سے… سجا ہوا کوہ گراں… برداشت
ماں....!!! (بقلم✍🏻:مریم وفا). کڑی دھوپ کی حدت سے سائباں کی طرح ہے، میری ماں تو پیار کے بحر بے کراں کی طرح ہے ہر درد کو جو اپنے دامن میں
منزل کی دہلیز تک…!!! [بقلم:جویریہ بتول]۔ اس سفر کی تھکان سے… ڈوبتی سی مسکان سے… کبھی تم جو ہار جاؤ… یہ نہ ہو سکے کہ تم مسکراؤ… قدم بھی یہ
مسجد صوفیہ۔۔۔۔۔شاہکار حسیں خلافت عثمانی کی پہچان ہے توتابناک ماضی کانشان ہے تو ہماری روایات کی ہےامیں مسجد صوفیہ۔۔۔۔۔شاہکار حسیں ترک شہداء نے خوں سےتھا سینچا تجھے شاہ احمد نے
حرام تعلقات…!!! بقلم ۔۔۔۔ اقصی عامر جسے چھونا دیکھنا اور سوچنا منع تھا۔۔! اسے دل جائے پناہ دے دی تم نے۔۔! کھو دیا اپنا مقام تو نے جو کعبہ سے
محسنوں کو نہ بھولنا…!!! (بقلم:جویریہ بتول]۔ جب زندگی کی راہوں میں… تم راحت کی بانہوں میں… مشکلوں سے جب نکل کر… آسودگی میں کھِل کر… جگمگاؤ…مسکراؤ…کھلکھلاؤ… تب راہ دکھانے والے
منہال زاہد سخی تجھے کبھی نہیں بھول پائیں گے ہم تیرا ہی رستہ چاہیں گے کہ کیسے بھول جائیں تجھے اندھیرے میں چمکتا اک ستارہ تھا ارض پاک کے سہاروں









