چوہدری شجاعت حسین نے مولانا فضل الرحمن کےدھرنے کے حوالے سے ا ہم انکشافات سے پردہ اٹھادیا

0
37

نوازشریف کے مختلف فیصلوں بارے بھی حقائق بیان کردیئے ، چوہدری شجاعت حسین کااہم بیان سامنے آگیا.

ہم سب کو تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہئے اور واقعات سے اپنی اصلاح کرنی چاہئے۔ مولانا فضل الرحمن جب دھرنے کیلئے اسلام آباد آئے تو کچھ لوگ دھرنے پر دھاوا بولنے کے حامی تھے. عمران خان سے جا کر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تھا. سب ایک دوسرے کو کہہ رہے تھے کہ آپ بات کریں آپ بات کریں. چودھری پرویزالٰہی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کےممبر نہیں تھے لیکن ان سے کہا گیا کہ وہ عمران خان سے بات کریں، چوہدری شجاعت حسین.

چودھری پرویزالٰہی نے عمران خان سے ملاقات کی اورانہیں مشورہ دیا. چوہدری پرویزالہی نےکہاکہ اگر مار کٹائی شروع ہوگئی،کوئی آدمی مر گیا توالزام لینے پر کوئی تیار نہیں ہو گا،رہنما مسلم لیگ ق. پرویزالہی نے عمران خان کو بتایا کہ وزیراعظم کوکو ہر چیز کا جواب دینا پڑے گا جس پر فیصلہ موخر کر دیا گیا۔ مولانا فضل الرحمن کے معاملے پر ہماری پارٹی پر الزام لگایا گیا. حالات پرویزالٰہی کی باہمی سوچ پر عمل کرتے ہوئے معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہوا. عام آدمی سوچ بھی نہیں سکتا کہ اس وقت حالات کیا ہوں گے، چوہدری شجاعت حسین.

ایک طرف پولیس ،دوسری طرف مدارس کے طلباء مولانا فضل الرحمن کے آرڈر کا انتظار کر رہے تھے. مولانا فضل الرحمن نے ان حالات میں بڑی دور اندیشی کا ثبوت دیا. تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ مولوی صاحبان اور پولیس چند قدموں پر کھڑے تھے لیکن لڑائی نہیں ہوئی. مولانا فضل ا لرحمن کے دھرنے کے سارے واقعہ میں ایک گلاس تک نہیں ٹوٹا۔ عمران خان سے کہوں گا کہ مسائل کو باہمی مشاورت سے حل کرنے کی کوشش کریں. ملک کے بحران کو سب چیزیں بھول کر حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے،چوہدری شجاعت حسین.

سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے بھی ملیحہ لودھی کو بغاوت کے کیس گرفتار کرنے کا کہا . میں نے اختلاف کیا اور کہاکہ اقدام سے صحافی برادری اور انٹرنیشنل کمیونٹی میں اچھا تاثر نہیں جائے گا. میں نے نوازشریف سے کہا کہ ملیحہ لودھی کی گرفتاری کی صورت میں نتائج اچھے نہیں ہوں گے،چوہدری شجاعت حسین.

Leave a reply